اب تک ایک لاکھ سے زائد ووٹ جن میں 85 فیصد عمران خان کے حق میں۔ پسند ناپسند اپنی جگہ، ہمیں سماجی علوم میں تحقیق کی اشد ضرورت ہے۔ ہمارے نظریات جو بھی ہوں، حقائق کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ اس وقت ایک حقیقت یہ ہے کہ عمران خان نے پاکستان میں power dynamics کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
بعض پاکستانی طنز کر رہے ہیں کہ پاکستانیو تم اسلام کے نفاذ کے چکر میں ہو اور دیکھو سعودی عرب میں کیا ہو رہا ہے۔ دین کا نفاذ فرض ہے اور حق کا معیار سعودی عرب، ایران، ترکی یا پاکستان نہیں۔ حق کا معیار تو اللہ کی کتاب ہے۔ جس نے اسے مضبوطی سے تھام لیا وہ کامیاب۔
طویل اور تفصیلی مشاہدے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ پاکستان کا تعلیم یافتہ اسلام پسند طبقہ پاکستان کے تعلیم یافتہ لبرل طبقے سے کہیں زیادہ با اخلاق اور مدلل گفتگو کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کئی پاکستانی دوست مرحوم سید علی گیلانی صاحب کا ایک کلپ چلا رہے ہیں: "ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے"۔
تقریر کا یہ حصہ بھی تو لگائیں: "پاکستان اسلام کے لیے حاصل کیا گیا ہے اور اس کو اسلام کے لیے ہی استعمال کیا جانا چاہیے۔ وہاں سوشلزم، سیکولرازم اور نیشنل ازم نہیں چلے گا"۔
اگر ایک مستقل مزاج سبزی خور جانوروں کو کھانے کے خلاف ہے تو بات سمجھ آتی ہے۔ مگر سال بھر ہارڈیز، کے ایف سی، مک ڈونلڈز اور امیروں کی پارٹیوں میں گوشت کھانے والوں کا قربانی پر اعتراض سمجھ سے باہر ہے۔ کیا آپ جانوروں کو زندہ ہڑپ کرتے ہیں؟ یا غریب کے پیٹ میں گوشت جانے پر اعتراض ہے؟
جب بھی عمران خان حیا، فحاشی، وغیرہ کے موضوع پر بات کرتے ہیں تو کچھ لوگ ان کی پرانی تصاویر پھیلانا شروع کردیتے ہیں۔ اگر کوئی بدل گیا ہے تو اس تناظر میں ماضی کی بنیاد پر اسے نشانہ بنانا بددیانتی ہے۔ ذاتی حملوں کی بجائے علمی طریقے سے نظریات کا تنقیدی جائزہ لیں۔ یہ اصول سب کے لیے ہے۔
آج سے دس روز قبل اللہ عزوجل نے اپنی ایک امانت واپس لے لی۔ والد محترم اپنے رب کے پاس لوٹ گئے۔ ان للہ وانا الیہ راجعون۔ الحمدللہ وہ حقوق اللہ اور حقوق العباد کے معاملے میں بہت محتاط تھے۔ اللہ ان کے درجات بلند فرمائے۔ جنازے میں شرکت، دعاؤں اور آپ کے پیغامات پر جزاک اللہ خیرا۔
جب غلبہ یا فتح حاصل ہوجائے تو بزدل، مفاد پرست اور نقصان پہنچانے والے بھی آکر کہتے ہیں کہ ہم بھی شریک سفر تھے۔ مگر سلام ہے ان کو جو صفوں میں تب کھڑے رہے جب پیروں تلے زمین نکل گئی تھی اور دل حلق میں آگئے تھے۔
جتنی محبت، عقیدت اور غیرت بہت سے مسلمان اپنی اپنی جماعتوں اور لیڈروں کے لیے رکھتے ہیں اتنی اگر اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رکھیں تو دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوجائیں۔
وفات کے بعد ہمدردیاں اور متوفی کے ساتھ تصاویر سامنے آجاتی ہیں۔ اللہ ہمیں توفیق دے کہ زندہ لوگوں کی قدر اور ان کے خلاف ہونے والی زیادتیوں پر آواز بلند کریں۔
پاکستان کو تباہی کی طرف دھکیلنے والے حکمران طبقے نے لوگوں کو اس دھوکے میں بھی رکھا ہوا ہے کہ جو بھی ہوجائے پاکستان قیامت تک رہے گا اور اس کے ”محافظ“ اس کی توسیع بھی کریں گے۔ قرآن و حدیث میں ایسی کوئی ضمانت نہیں۔ ترقی اور تنزلی کے بعض مروجہ اصول ہیں۔ ان کو نظرانداز کرنا حماقت ہے۔
چھیاسی سال بعد اسطنبول کی آیا صوفیہ مسجد میں آج انشاء اللہ نماز جمعہ ادا کی جائے گی۔ ترکی کے مختلف علاقوں سے آئے کچھ لوگ تو یہاں گزشتہ رات سے ہی بسیرا کیے ہوئے ہیں۔ ایک بزرگ نے کہا: “اسلام کا مزاج ہے کہ جتنا دبایا جائے گا اتنا ہی اس کا احیاء ہوگا۔”
ہمیں سوچنا چاہئے: ہوسکتا ہے میرے بااثر افراد سے گہرے تعلقات ہوں۔ ایک کال پر کام ہوجاتا ہو۔ مگر ضروری نہیں کہ میری اولاد اور آئندہ نسلوں کے بھی تعلقات ہوں۔ اس لیے ملک میں اصول اور عدل و انصاف پر مبنی نظام کو یقینی بنائیں۔ کہیں ہماری نسلیں چھوٹے چھوٹے کاموں کے لیے خوار ہوتی پھریں۔
As social media of various countries spurt hatred against
#Turkey
, the people of
#Pakistan
continue with their show of love & solidarity for Turkey. Here's Pakistan's beloved cricketer, philanthropist and my good friend
@SAfridiOfficial
hoisting the Turkish flag
@MevlutCavusoglu
نماز پڑھنا، عمرہ کرنا، حجر اسود کو بوسہ دینا، وغیرہ انسان اور اللہ کے درمیان کا معاملہ ہونا چاہیے۔ اپنے من پسند قائدین کی ایسی تصاویر نہ پھیلا کر انھیں بھی ممکنہ ریاکاری کے فتنے سے بچائیں اور خود بھی اللہ کے دین کو اپنی نیچ سیاست میں استعمال کر کے گناہ گار ہونے سے بچیں۔
ہم طالبان کو انسانی حقوق پر درس دے رہے ہیں لیکن جب یونان مہاجرین کو لوٹ کر، ان کے کپڑے اتار کرسخت سردی میں سمندر میں دھکیلتا ہے اور کئی لوگ ڈوب کر ہلاک ہو جاتے ہیں تو یورپی یونین خاموش کیوں رہتی ہے؟ - ترک وزیر خارجہ کا فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے تبادلہ
اللہ تمہیں ان سے دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جو دین (کے معاملے) میں تم سے لڑے اور انہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکال دیا اور تمہیں نکالنے پر (دوسروں) مدد بھی کی، اور جس نے ان سے دوستی کی تو پھر وہی ظالم بھی ہیں۔
سورۃ الممتحنۃ، ۹
ایک صاحب نے بڑی حسرت سے کہا کہ پاکستان میں بھی شادی کے بغیر جنسی تعلقات کی مکمل آزادی ہونی چاہیے۔ کہنے لگے ہمارے ”مولویوں“ کو چاہیے اس کی اجازت دے دیں۔ لوگ مرتد بھی ہوجائیں مگر اللہ کا دین نہیں بدلے گا۔ دم کٹی لومڑی کا کردار ادا کرنے کا کیا فائدہ؟ اے اللہ، ہمیں ایمان پر موت دے!
ہم ناظرہ قرآن تو اکثر بچپن میں ہی کرلیتے ہیں۔ مگر زندگی کے تیس، چالیس، پچاس سال گزر جانے کے باوجود مکمل قرآن کا ترجمہ تک نہیں پڑھا ہوتا۔ کیا ہم اس حالت میں قبر میں جائیں گے؟ کیا پتہ یہ زندگی کا آخری سال ہو۔ اسی لمحے شروعات کریں۔
اور جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لیے نجات کی صورت نکال دیتا ہے۔ اور اسے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو، اور جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے سو وہی اس کو کافی ہے، بے شک اللہ اپنا حکم پورا کرنے والا ہے، اللہ نے ہر چیز کے لیے ایک پیمائش مقرر کر دی ہے۔
سورۃ الطلاق ۲-۳
وہی تو ہے جس نے ایمان والوں کے دلوں میں اطمینان اتارا تاکہ ان کا ایمان اور زیادہ ہو جائے، اور آسمانوں اور زمین کے لشکر سب اللہ ہی کے ہیں، اور اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
سورۃ الفتح
اللہ تمہارا رب ہے اسی کی بادشاہی ہے، اور جنہیں تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ ایک گٹھلی کے چھلکے کے مالک نہیں۔ اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار کو نہیں سنتے اور اگر وہ سن بھی لیں تو تمہیں جواب نہیں دیتے، اور قیامت کے دن تمہارے شرک کا انکار کر دیں گے
سورۃ فاطر، ۱۳-۱۴
اگر بھانت بھانت کے فاسق و فاجر عرصہ دراز سے آپ کو جمہوریت، قومی مفاد، خوشحال پاکستان، انصاف، وغیرہ کے نام پر باری باری ٹھگ رہے ہیں تو وقت آگیا ہے سنجیدگی سے اس کتاب کے مطالعے کا جسے آپ نے گھر میں برکت اور دلہن کے سر پر رکھنے کے لیے چھوڑ رکھا ہے۔
میں کہتا ہوں قال اللہ و قال رسول اللہ (ص)، وہ پوچھتا ہے لیکن آپ کی کیا رائے ہے؟
اور کسی مومن مرد اور مومن عورت کو لائق نہیں کہ جب اللہ اور اس کا رسول کسی کام کا حکم دے تو انہیں اپنے کام میں اختیار باقی رہے، اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی تو وہ صریح گمراہ ہوا۔ قرآن
بہت سے لوگوں سے جب کہا جائے کہ آئیں نماز پڑھتے ہیں تو مسکرا کر کہتے ہیں ”میرے لیے دعا کرنا“۔ اگر لوگوں کو پتا چلے کہ کسی جگہ پہنچنے والے ہر شخص کو سونے کا سکہ مل رہا ہے تو وہ وہاں جانے والوں سے ”میرے لیے دعا کرنا“ کہنے پر اکتفا نہیں کریں گے۔
بعض دوست غصہ میں بتا رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے جعلی اکاؤنٹس ہیں۔ ٹویٹر پول کوئی مکمل شماریاتی تحقیق نہیں۔ ویسے جعلی اکاؤنٹس تو آئی ایس پی آر، سیاسی اور مذہنی جماعتوں کے بھی ہیں۔ شفاف انتخابات تک کم از کم از کم یہ ہی مان لیں کہ information warfare میں پی ٹی آئی نے سب کو ہرا دیا ہے۔
اب تک ایک لاکھ سے زائد ووٹ جن میں 85 فیصد عمران خان کے حق میں۔ پسند ناپسند اپنی جگہ، ہمیں سماجی علوم میں تحقیق کی اشد ضرورت ہے۔ ہمارے نظریات جو بھی ہوں، حقائق کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ اس وقت ایک حقیقت یہ ہے کہ عمران خان نے پاکستان میں power dynamics کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
چند روز قبل سوڈان جانا ہوا۔ وہاں جگہ جگہ آم بک رہے تھے۔ کئی دعوتوں میں بھی کھائے۔ بہت پھیکے تھے۔ معلوم ہوا کہ سوڈان کی ہی پیداوار ہیں۔ کیا پاکستان نے سوڈان کی منڈی تک رسائی کی کوشش کی ہے؟ زرا وہاں کے لوگوں کو پاکستانی آم کا چسکا تو لگے!
@tdap_official
@pid_gov
@ImranKhanPTI
جزیرہ نما عرب میں اس صدی جو کچھ ہوا اور جو ہونے والا ہے وہ احادیث سے واضح ہے۔ اس وقت مؤمن کا دل کہے: ”بے شک یہ وہ ہے جس کا ہم سے اللہ اور اس کے رسول نے وعدہ کیا تھا اور اللہ اور اس کے رسول نے سچ کہا تھا، اور اس سے ان کے ایمان اور فرمانبرداری میں اضافہ ہوگیا“ (سورۃ الاحزاب)
ہمارے سیکولر طبقے کو حسب ضرورت اسلام یاد آتا ہے۔ بعض کہ رہے ہیں اگر آج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہوتے تو توڑ پھوڑ پسند نہیں کرتے۔ قربان جاؤں آپ (ص) پر جو ہر ظلم اور ناجائز کو ناپسند کرتے۔ اور غیر اسلامی نظام کی شکل میں اللہ کی حاکمیت میں شرک پر کیا فرماتے یہ قرآن میں پڑھ لیں۔
آج بہت سے دوست جان و مال کے تحفظ سے متعلق احادیث بتا رہے ہیں۔ بس اتنا کہنا تھا کہ شریعت کے یہ احکامات نہیں بدلتے۔۔۔ چاہے آپ حکومت میں ہوں یا حزب اختلاف کا حصہ۔
وما علینا الالبلاغ۔
اگر واقعی ہمیں یقین ہو کہ موت کسی بھی وقت آسکتی ہے اور اللہ عزوجل حساب لیں گے تو ہمارا طرز عمل بدل جائے۔ پھر ہم یہ جاننے کی کوشش کریں کہ ہمارا مالک کیا چاہتا ہے۔ اس یقین کے بعد ہم اپنی خواہشات، آسانیوں اور غالب کفریہ نظریات کے گرد اسلام کو ڈھالنے کی کوشش نہیں کریں گے۔
ترکی میں زلزلے کے بعد بہت سے خیر خواہوں نے ٹوئٹر اور واٹس ایپ پر پیغام بھیجے ہیں۔ مصروفیات کی وجہ سے ٹویٹ نہیں کر پایا۔ الحمدللہ میں خیریت سے ہوں۔ اللہ مشکلات میں گھرے تمام لوگوں کے لیے آسانی اور خیر کا معاملہ فرمائے۔
آخر الزمان سے متعلق احادیث، ایک کے بعد ایک فتنہ سامنے۔
ان حالات کو دیکھ کر بعض لوگ کہیں گے: بے شک اللہ اور اُس کے رسولؐ کی بات بالکل سچّی تھی۔ ان کا ایمان مذید بڑھ جائے گا۔
اور بہت سے لوگ فتنوں اور دنیا کی محبت کا شکار ہوجائیں گے۔
اے اللہ ہمیں راہ حق پر ثابت قدم رکھ!
قائد اعظم یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے معاملے پر یاد آیا کہ ہمارے بعض صحافی دوست کہتے ہیں کہ صحافیوں کو تبلیغ نہیں کرنی چاہیے۔ مگر جب ان کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوجاتا ہے کہ اعتراض دین اسلام کی تبلیغ پر ہے، دین مارکس، دین ایڈم اسمتھ، دین لاک کی تبلیغ ٹھیک ہے۔
اور ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے اللہ کے سوا اور شریک بنا رکھے ہیں جن سے ایسی محبت رکھتے ہیں جیسی کہ اللہ سے رکھنی چاہیے، اور ایمان والوں کو تو اللہ ہی سے زیادہ محبت ہوتی ہے
سورۃ البقرۃ، ۱۶۵
اگر واقعی آخرت پر ایمان اور اس کی فکر ہے تو ہمیں ایک سوال ضرور اٹھانا چاہئے: کہیں ہماری دن رات سوشل میڈیا پر کاوشیں ایسے نظریات کے تحفظ اور ترویج کے لیے تو نہیں جو اللہ کے ہاں باطل ہیں؟
اور اللہ نے تم پر قرآن میں حکم اتارا ہے کہ جب تم اللہ کی آیتوں پر انکار اور مذاق ہوتا ہوا سنو تو ان کے ساتھ نہ بیٹھو یہاں تک کہ کسی دوسری بات میں مشغول ہوجائیں، ورنہ تم بھی انہیں جیسے ہو جاؤ گے، اور اللہ منافقوں اور کافروں کو دوزخ میں ایک ہی جگہ اکھٹا کرنے والا ہے
سورۃ النساء ۱۴۰
وَدَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَـةً وَّاحِدَةً
کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں
سورۃ النساء ۱۰۲
عوام کی تکالیف کا اندازہ ان حکمرانوں کو کبھی نہیں ہوسکتا جن کی دنیا ہی الگ ہو۔ یہ احساس تو صرف ان حکمرانوں کو ہوتا ہے جن کا معیار زندگی عوام جیسا ہو۔ بھوک سے صحابہ کے پیٹ پر ایک اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دو پتھر بندھے ہوتے تھے۔ قربان جائیں آپ (ص) اور آپ کے خلفائے راشدین پر۔
آج کا دن تاریخ میں: 26 اگست 1071 کو منزیکرت کی لڑائی ہوئی۔ اس میں سلجوقی مسلمانوں نے بازنطینی سلطنت کو شکست دی اور اناطولیہ میں اسلام کا راستہ کھولا۔ یہ علاقہ آج ترکی کا حصہ ہے۔
اور ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے اللہ کے سوا اور شریک بنا رکھے ہیں جن سے ایسی محبت رکھتے ہیں جیسی کہ اللہ سے رکھنی چاہیے، اور ایمان والوں کو تو اللہ ہی سے زیادہ محبت ہوتی ہے
سورۃ البقرۃ ۱۶۵
کیا تم کتاب کے ایک حصہ پرایمان رکھتے ہو اور دوسرے حصہ کا انکار کرتے ہو، پھرجو تم میں سے ایسا کرے اس کی یہی سزا ہے کہ دنیا میں ذلیل ہو اور قیامت کے دن بھی سخت عذاب میں دھکیلے جائیں، اور اللہ اس سے بے خبر نہیں جو تم کرتے ہو۔
سورۃ البقرۃ ۸۵
ترکی کے خلاف مغربی میڈیا کا تعصب تو سمجھ آتا ہے مگر پاکستانی میڈیا وہی باتیں کرے تو ہضم نہیں ہوتا۔ پی کے کے کے خلاف آپریشن کو "کردوں" کے خلاف کہنا ایسا ہی ہے جیسے ٹی ٹی پی کے خلاف کاروائی کو پشتونوں کے خلاف آپریشن کہا جائے یا بی ایل اے کے خلاف کاروائی کو بلوچوں کے خلاف کہا جائے۔
اَتَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنْسَوْنَ اَنْفُسَكُمْ وَاَنْتُـمْ تَتْلُوْنَ الْكِتَابَ ۚ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
کیا لوگوں کو تم نیکی کا حکم کرتے ہو اور اپنے آپ کو بھول جاتے ہو حالانکہ تم کتاب پڑھتے ہو، پھر کیوں نہیں سمجھتے۔
سورۃ البقرۃ، ۴۴
پاکستانیوں سے گزارش:
تاریخی وجوہات اور بین الاقوامی پالسیوں کی وجہ سے افغانستان کے لوگ سخت حالات سے دوچار ہیں۔ سوشل میڈیا پر نفرتیں پھیلانے والے نسل پرستوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لیے مستند اور قابل اعتماد اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں۔
وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اسے پڑھتے ہیں جیسا اس کے پڑھنے کا حق ہے، وہی لوگ اس پر ایمان لاتے ہیں، جو اس سے انکار کرتے ہیں وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔
سورۃ البقرۃ ۱۲۱
رَبَّنَآ اٰتِنَا مِنْ لَّـدُنْكَ رَحْـمَةً وَّّهَيِّئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًا
اے ہمارے رب ہم پر اپنی طرف سے رحمت نازل فرما اور ہمارے اس کام کے لیے کامیابی کا سامان کر دے۔
سورۃ الکھف ۱۰
جہالت اور دجل کے اس دور میں یہ دعائیں دل سے نکلتی رہنی چاہئیں:
اے اللہ! مجھے حق کو حق پہچاننے اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرما۔ اور باطل کو باطل پہچاننے اور اس سے اجتناب عطا فرما۔
اے اللہ حق پر ثابت قدمی اور اس ہی پر موت عطا فرما۔
مؤمن نفاق سے بہت ڈرتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس موضوع پر کئی احادیث مبارکہ ہیں۔ اس رمضان مکمل ناظرہ قرآن سے زیادہ ترجمہ پڑھنے کو ترجیح دیں۔ کم از کم سورۃ التوبۃ، سورۃ الاحزاب اور سورۃ المنافقون کا ترجمہ اور تفسیر ضرور پڑھ لیں۔ ایمان سے بڑی کوئی نعمت نہیں۔
جب والدین کی جیبیں اور ان کے بچوں کے پیٹ خالی ہوں تو وہ وقت اس بحث کا نہیں ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے خراب تعلقات کا ذمہ دار کون ہے۔ یہ وقت طعن و تشنیع کا نہیں۔ یہاں دس لاکھ بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ افغانستان کی غیر مشروط مدد کریں۔
مظاہرین کے ساتھ برتاؤ سے لے کر سوشل میڈیا پر پابندیوں تک، ہم مغربی ممالک کے دوغلے پن سے واقف ہیں۔ وہ ہمیں انسانی حقوق اور آزادی پر درس نہ دیں۔۔ صدر رجب طیب ایردوان
نوآبادیاتی دور میں اکثر اسلامی جماعتوں کو سرمایہ دارانہ نظام اور جمہوریت کے سطحی فہم پر تو علمی تنقید کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے، مگر ہر قدرتی آفت کے بعد ہر جگہ سب سے زیادہ لگن سے کام کرنے والے جماعت اسلامی، تحریک لبیک پاکستان اور جمعیت علمائے اسلام وغیرہ کے ”مولوی“ ہی نظر آئیں گے۔
آپ (ص) کے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں آپ (ص) کو منصف نہ مان لیں پھر آپ (ص) کے فیصلے پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کرلیں۔
سورۃ النساء ۶۵
اللہ کا دین ”وطنیت“ اور ”قومی مفاد“ جیسے انسانوں کے بنائے ہوئے تصورات کا تابع نہیں۔ اللہ کے دین میں ناحق قتل ظلم اور اس کے خلاف آواز اٹھانا فرض ہے۔ ظلم کرنے والے بھارت کے ہندو ہوں یا پاکستان کے مسلمان!
جب قیامت کے دن کی ہولناکیوں کا سامنا ہوگا تو وہ اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہوں گے جو اپنی امت کے لیے فکر مند ہوں گے اور شفاعت کے لیے آگے بڑھیں گے۔ مگر اس امت میں آج ایسے لوگ بھی ہیں جو ناموس رسالت کے معاملے پر بھی ڈیوڈ ہیوم کے فلسفہ برداشت کو اسلام بنا کر پیش کرتے ہیں۔
طویل عرصے سے اسلامی نظام اور فکر سے محرومی نے مسلمانوں کو قوم پرستی، لسانی، علاقائی اور اب تو پارٹی اور شخصیت پرستی تک کی بنیاد پر لڑا دیا۔ جیسے جیسے اللہ کا کلام دلوں میں اترے گا، نفرتیں محبتوں میں بدل جائیں گی۔ اللهم نور قلوبنا بالقرآن۔اے اللہ! ہمارے دلوں کو قرآن سے روشن کردے۔
بڑی خبر:
آذربائیجان نے مقبوضہ کاراباخ میں واقع شوشہ کو آرمینیا کے قبضے سے چھڑا لیا، صدر الہام علی یف کا اعلان
یہ علاقہ سیاسی، معاشی، عسکری اور علامتی نقطہ نظر سے مرکزی حیثیت رکھتا ہے
سراج الحق صاحب نے کہا کہ شرعی لحاظ سے مسلمانوں کا پیسہ مندر پر نہیں لگ سکتا تو بعض لوگوں کے طنزیہ فقرے “ہاں مگر شرعی لحاظ سے پیسہ فلاں جگہ لگ سکتا ہے” سامنے آئے۔ بات سیدھی سی ہے۔ شرعی لحاظ سے کیا ہوسکتا ہے اور کیا نہیں اس کا فیصلہ شریعت ہی کرتی ہے، آپ کی خواہشات یا مفروضے نہیں۔
اور اگر تو اکثریت کا کہا مانے گا جو دنیا میں ہیں تو وہ تجھے اللہ کی راہ سے ہٹا دیں گے، وہ تو اپنے خیال پر چلتے ہیں اور قیاس آرائیاں کرتے ہیں۔ تیرا رب خوب جانتا ہے اسے جو اس کی راہ سے ہٹ جاتا ہے، اور سیدھے راستہ پر چلنے والوں کو بھی خوب جانتا ہے۔
سورۃ الانعام ۱۱۶-۱۱۷
دور فتن میں۔۔ معاملہ اگر دین اور آخرت کا ہو اور عام مسلمان الجھاو کا شکار ہو جائے۔۔۔ تو علماء کی تقلید بہتر ہے ان دین بیزاروں کی پیروی سے جو اجتہاد اور استبراء میں فرق نہیں کرپاتے۔ واللہ اعلم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے ساتھ اللہ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا کر دیتا ہے۔ (بخاری اور مسلم)
یا اللہ ہمیں اپنے منتخب بندوں میں شامل فرما۔
اسرائیل کے مظالم پر بات کی جائے تو صہیونی لابی اینٹی سیمیٹزم کا الزام لگا دیتی ہے۔ کچھ ایسا ہی معاملہ ہمارے بعض مذہبی حلقوں کا ہے۔ سوال اٹھائے جائیں تو شور مچاتے ہیں کہ علماء کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ جب خلفاء راشدین رضی اللہ عنھم احتساب پر برہم نہیں ہوئے تو خلف کو کیسا استثنیٰ؟
جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زیبائش اور ایک دوسرے پر آپس میں فخر کرنا اور ایک دوسرے پر مال اور اولاد میں زیادتی چاہنا ہے۔۔۔
اور دنیا کی زندگی سوائے دھوکے کے اسباب کے اور کیا ہے۔
سورۃ الحدید، ۲۰
لوگ گھریلو جھگڑوں پر مشورے مانگتے ہیں، خاص کر جب گھر کے بڑے ناجائز بات مسلط کر رہے ہوں۔ ہمارے ہاں بڑوں کا بہت احترام کیا جاتا ہے۔ مگر یہ بڑوں کی بدنصیبی ہے کہ اللہ رسول کا حوالہ دیا جائے اور وہ کہیں کہ اسلام کو اس معاملے میں مت لاؤ۔ غصہ اور انا کو اللہ رسول پر فوقیت دینا تباہی ہے