Gulbaz Mushtaq Profile Banner
Gulbaz Mushtaq Profile
Gulbaz Mushtaq

@gulbazmushtaq

12,369
Followers
284
Following
342
Media
3,696
Statuses

Advocate I Partner @ Just & Right Law Firm I Ravian l IIUI Alumnus l Writer I

Islamabad, Pakistan
Joined December 2012
Don't wanna be here? Send us removal request.
Pinned Tweet
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
7 days
یہ WhatsApp والے Meta AI بھائی صاحب کے ہمارے بارے میں وچار ہیں۔ ہمیں خود نہیں پتہ تھا کہ اتنے “skilled lawyer” ہیں۔ لیکن شاہد اسلم ( @ShahidAslam87 ) کو represent کرنا واقعی ہی ایک honour تھا۔
Tweet media one
Tweet media two
5
2
52
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
آج کی نسل کے بہت سے نوجوان نہیں جانتے ہوں گے کہ بشریٰ زیدی کون تھی ؟ اور 15 اپریل کو کیا ہوا تھا ؟ 15 اپریل 1985 ءوہ دن تھا جب کراچی میں بشریٰ زیدی نامی طالبہ ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوئی اور اس کے بعد روشنیوں کا شہر ہمیشہ کے لیے بدل گیا۔ 1/15
Tweet media one
581
4K
13K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ننکانہ سے پہلے ایک گمنام سا اسٹیشن ہے جسے وار برٹن کہا جاتا ہے۔ خاموش سٹیشن کے پاس پرانے وقتوں کی ایک رابن نیل فیکٹری ہے ۔ اینٹھتی ہوئی پٹڑیاں فیکٹری کی پرانی اینتوں سے کبھی کبھار باتیں کر لیتی ہیں، ورنہ زیادہ وقت خاموشی سے کٹتا ہے۔ کوس، دو کوس پہ ایک کارخانہ ہے (1/11)
Tweet media one
121
889
7K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ابصار عالم کے بیٹے کے خلاف کارسرکار میں مُداخلت اور سرکاری مُلازم پر حملہ کرنے کے الزام میں پرچہ کاٹا گیا، اس کے باوجود وہ رات گئے گھر واپس آگیا۔ نہ کوئی ریمانڈ، نہ ضمانت۔ ابصار صاحب، ایسی رعایت %۹۹۰۹۹ پاکستانیوں کومیسرنہیں۔ آپ کا گلہ جائز ہے لیکن آپ بھی اس سسٹم (1/4)
49
1K
5K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
اصل فیصلے میں پھانسی کی تاریخ مارچ کی چوبیس درج تھی مگر چند ناقابل بیان وجوہات کی بناء پہ یہ وقت لگ بھگ سولہ گھنٹے آگے کرنا پڑا۔ جیل کے حکام نے کوشش کی تھی کہ یہ خبر کال کوٹھری کے اندر ہرگز نہ پہنچے سو تینوں اسی طرح اگلے دن کا انتظار کرتے رہے۔ پنجاب میں بہار آچکی تھی۔ (1/13)
Tweet media one
56
687
4K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
11 months
جسٹس محسن اختر کیانی جس راستے پر چل پڑے تھے اس کا انجام جلد یا بدیر یہی ہونا تھا۔پچھلے کچھ عرصے سے جس طرح کے ان کے فیصلے میڈیا میں رپورٹ ہو رہے تھے اس سے سمجھنے والے سمجھ گئے تھے کہ ریفرینس بس آیا کہ آیا۔ اس ملک میں آئین اور قانون کی بات کرنے والے عام شہریوں پر جب غداری 1/5
Tweet media one
61
730
4K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
9 months
پاکستان میں “انٹرٹینمنٹ انڈسٹری” زوال کا شکار ہے۔
125
1K
3K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ایک آخری بات وہ ڈرائیور جس کی گاڑی تلے بشری زیدی روندی گئی تھی اور جس کی گرفتاری کے مطالبے پر پشتون مہاجر لسانی فسادات ہوئے وہ پشتون تھا ہی نہیں۔ وہ آزاد کشمیری کا باشندہ تھا۔ لیکن یہ کسی نے جاننے کی کوشش ہی نہیں کی۔ ۔ بشکریہ نئی بات 15/15
115
484
3K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
جڑانوالہ سے نکل کر ریل تاندلیانوالہ کا قصد تو کرتی ہے مگر ایک گاؤں ہے کہ اس کے پلو سے بندھا ہے اور لاکھ چھڑانے پر بھی الگ نہیں ہوتا۔ یہ 105 گ ب بانگا ہے، بھگت سنگھ کا گاؤں! دسہری آموں اور زردوزی کے کام کے لئے مشہور کاکوری اسٹیشن کے قریب، چند انقلابیوں نے، لکھنؤ جانے (1/14)
Tweet media one
51
446
3K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ایسی صورت حال میں جب سپریم کورٹ کے کچھ جج صاحبان کی طرف سے دھڑا دھڑ اضافی نوٹ آ رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ چیف جسٹس کا کنڈکٹ ایسا ہے کہ جس کی وجہ سے سپریم کورٹ متنازع ہو رہی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا یہ فوٹو بڑا افسوسناک منظر پیش کر رہا ہے۔ 1/3
Tweet media one
68
707
3K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
جسٹس اطہر من اللہ کا اختلافی نوٹ بڑا مزاحیہ ہے۔ جس طرح کی اعلی و ارفع اور generalised قسم کی وجوہات اس فیصلہ کے حق میں لکھی گئی ہیں وہ کسی بھی فیصلہ کے حق میں لکھی جا سکتی ہیں۔ فیصلے کا بنیادی نقطہ یہ ہے کہ الیکشن کے حوالے سے سوموٹو کے معاملے میں سپریم کورٹ کو 1/5
7
436
2K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ماں میں آیا تھا تری پیروں کی مٹی کو، میں آنکھوں سے لگانے کو وصل کے گیت گانے کو، ہجر کے گیت گانے کو ترے جہلم کے پانی میں نہانے کو ترے میلوں کے ٹھیلوں میں جھمیلوں میں، میں خوش ہونے اور ہنسنے کو اور رونے کو میں وہی میلا کچیلا کالڑا بچہ نیلم کی ندی میں خود کو دھونے کو (1/10)
Tweet media one
35
317
2K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
جسٹس فائز عیسٰی کا سپریم کورٹ کے سوموٹو اختیارات کوضابطے میں لانے کاحالیہ فیصلہ انھیں وجوہات کی وجہ سے قابلِ تنقید ہے جووجوہات انہوں نے اپنے فیصلے کے حق میں لکھی ہیں۔آپ نے اپنے فیصلے میں اس آفاقی اصول کا حوالہ دیاہے کہ ”انصاف ناصرف ہونا نہیں چاہیے بلکہ ہوتا نظر بھی آنا چاہیے“۔1/5
26
367
2K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
یوں تو قانون گو کے لٹھے پہ گنگا پور کا اصل نام چک 591 گوگیرہ برانچ درج ہے مگر جب سے سر گنگا رام نے انگریز سرکار سے یہ زمین خریدی اور آباد کی، تب سے اسے گنگا پور ہی کہا جاتا ہے۔ بتانے والے بتاتے ہیں کہ ہزاروں ایکڑ پہ پھیلی یہ جاگیر، پانی کی سطح سے اوپر ہونے کے سبب (1/9)
Tweet media one
40
389
2K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
بندہ اینج چول جیا لگدا ایہہ !!
88
476
2K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ارضِ اسلام آباد کا قدیم نام راج شاہی تھا ۔ اس دھرتی کے ماضی پر نظر دوڑائیں تو ہر سیکٹر یا سب سیکٹر میں ایک گاوں آباد نظر آئے گا ۔ بلکہ اس کے اولین آباد کار بمعہ اپنے شجرہ نسب کے آباد دکھائ دیں گے ۔ دیہاتوں کے ناموں کی وجہ تسمیہ بھی اپنی الگ شناخت ظاہر کرتی ھے۔ (1/22)
Tweet media one
30
500
2K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
دینہ کے بعد ایک ویرانہ ہے جسے محکمہ مال کی قانونگوئی، بوڑھے جنگل کے نام سے جانتی ہے۔ یہیں سے ایک راستہ روہتاس کا سراغ لے کر نکلتا ہے۔ ایک بوسیدہ سے پل کے بل بوتے پر کاہان کا دریا عبور کریں تو سامنے روہتاس ہے۔ تقریبا پانچ کلو میٹر کے محیط پہ مشتمل اس قلعے میں اب (1/10)
Tweet media one
21
314
2K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
یہ مٹور گاؤں کے شاہنواز خان اور لطیف فاطمہ کی کہانی ہے۔ 1991 میں انتقال کرنے والی لطیف فاطمہ کی شادی پشاور سے تعلق رکھنے والے میر تاج سے ہوئی جو خدائی خدمتگاروں سے بھی وابستہ تھے۔داستانوں کی خوبصورتی یہ بھی تو ہے کہ یہ سیدھی لکیر پہ چلنے کی بجائے دائروں میں سفر کرتی ہیں سو 1/22
Tweet media one
72
472
2K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
جہلم شہر کی کتھا کچھ یوں ہے کہ مغلوں سے ہوتا ہوا یہ نگر سکھوں کے پاس پہنچا اور سکھوں سے اسے انگریزوں نے لے لیا۔ برطا نوی راج نے اس پر محبت کی وہ نظر کی کہ ہئیت قلبی ہو گئی۔ انگریز وں کے آباد کئے ہوئے دوسرے شہروں کی طرح جہلم بھی پٹڑی کے دائیں بائیں بسایا گیا ہے۔ (1/11)
Tweet media one
45
279
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
جھنگ کے محلہ بھبھڑانہ تھلہ میں ہندو آباد تھے اور یہیں ایک گھر کوشلیہ کا بھی تھا۔ کچھ تو خدا نے حسن کی نعمت دے رکھی تھی اور کچھ باپ صاحب حیثیت تھا، سو کوشلیہ کی خوبصورتی سارے پتن میں مشہور ہو تھی ۔ کہتے ہیں دریا کے بغیر پنجاب کا ہر رومان ادھورا ہے اسی لئے ہیرا سنگھ نے (1/13)
Tweet media one
42
259
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
9 months
محرم اور ماں جی محرم آتا تو سب کچھ Mute پر چلا جاتا تھا۔ پہلے پہل عاشورہ کے دس دن ٹی وی بھی بند رہتا تھا، لیکن پھر کئی گھروں میں چھپ چھپا کر رات نو بجے کا خبر نامہ دیکھا جانے لگا۔ تب بلیک اینڈ وائٹ ٹی وی کی سکرین ویسے ہی رنگوں سے خالی ہوتی تھی، لیکن ان دس دنوں میں اور (1/10)
Tweet media one
42
334
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
جہانگیر یہاں سے گزرا تو اس جگہ کو اتنا پر سرور پایا کہ نام ہی پرسرور رکھ دیا اور پھر بدلتے بدلتے پسرور نام ہو گیا۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پسرور نام کی وجہ کوئی پرسو رام ہے مگر نام کا کیا ہے۔ پسرور ہو یا پر سرور، تاریخ میں تو بس یہاں مغلوں کی توزکیں ہیں اور (1/11)
Tweet media one
40
192
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
گوجرانوالہ ۔۔ شہرِگمشدہ مگر شائد وہ شہر اور تھا اور کہیں کھو سا گیا ہے۔ کھیتوں اور ڈیروں کے بیچ مالٹوں کے باغ ہوا کرتے تھے۔ گوندلانوالہ کے راستے پہ نور باوا نام کی آبادی تھی، جس کی ایک جانب کرشن نگر کا محلہ اور دوسری طرف اسلام آباد کی بستی۔ کشن کے ناگری اور اسلام (1/13)
Tweet media one
37
270
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
9 months
صحافت کے درخشندہ ستارے جاوید چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ جب پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے پہنچی تو کمرے کے اندر سے تالہ کھلنے کی “کِڑک کِڑک” آواز آئی۔ اور پھر جب دروازہ کھلا تو اس میں سے “کڑیییییییییں” کی آواز آئی۔ ویڈیو دیکھیں اور پاکستانی صحافت پرسبحان اللہ سبحان پڑھتے جائیں۔
204
560
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
اسلام آباد سے صفر کلومیٹر دور سید پور گاؤں خاموشی سے دامن کوہ کے قریب مارگلہ  پہاڑی کی ڈھلوان پر بیٹھا ہوا ہے۔ لگ بھگ پانچ صدیاں ادھر 1530 میں مرزا فتح علی نے اس کی بنیاد ڈالی تو اس کا نام فتح پور باؤلی رکھا گیا۔ ہندوستان سے مغلوں کو شیر شاہ سوری کے ہاتھوں دیس نکالا (1/14)
Tweet media one
23
176
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
چار دن کے ریمانڈ کی کہانی آپ آئین پاکستان کے صفحے پلٹیں، انسانی حقوق کی بابت ایسی راہنمائی اور زریں اصول ملیں گے کہ ارض پاک جنت جیسی خوشنما جگہ ہونے کا گمان گزرتا ہے۔ آرٹیکل 4 بیان کرتا ہے کہ ہر شہری کو قانون کا مساوی تحفظ میسر ہوگا۔ آرٹیکل 9 کے مطابق کسی شہری کی (1/20)
Tweet media one
20
358
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
عثمانیہ کالج کے طلبہ بھی احتجاج میں شامل ہو گئے اور پھردیکھتے ہی دیکھتے یہ احتجاج پورے کراچی میں پھیل گیا۔ یہ وہ زمانہ تھاجب جنرل ضیاءالحق نے غیرجماعتی جمہوریت بحال کرکے چند ماہ قبل ہی مارشل لاءکے خاتمے کااعلان کیاتھا اور غوث علی شاہ سندھ کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تھے۔ 3/15
3
160
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
شہر کی وجہء شہرت آٹھ بازار تھے جو گھنٹہ گھر کے نکتہء اتصال سے آٹھ سمتوں کو نکلتے تھے۔ باہر کی طرف جاتے ہوئے یہ آٹھوں بازار، دائروں کی صورت، وقفے وقفے سے ایک دوسرے سے ملتے تھے۔ کوئی وقت تھا کہ ان 8 بازاروں کی اندروں گلیوں میں دوکانوں کی بجائے لوگ آباد تھے۔ ایک بازار (1/5)
Tweet media one
24
115
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
سرسید گرلز کالج کراچی کی یہ طالبہ ریس لگاتی ہوئی منی بسوں کی زد میں آئی اور موقع پر دم توڑ گئی۔ اس کی بہن نجمہ زیدی اورایک تیسری طالبہ بھی اس حادثے میں شدید زخمی ہوئی تھیں۔ جیسے ہی اس حادثے کی خبر سرسید کالج پہنچی، وہاں کی طالبات احتجاج کے لیے سڑک پر آگئیں، قریب ہی واقع 2/15
6
165
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ہنگامہ آرائی شروع ہوئی توبہت سی بسوں کو نذرآتش کردیاگیا، جن میں وہ بس بھی شامل تھی جس کی زدمیں طالبات آئی تھیں ۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ بس ڈرائیورکو سزا دی جائے۔ کراچی میں چونکہ ٹرانسپورٹ پرپٹھانوں کاغلبہ تھااس لئے یہ ہنگامہ آرائی لسانی فسادات میں تبدیل ہوگئی۔ 4/15
5
160
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
چلی گئی۔ وزیراعلیٰ کوحالات پرقابوپانے کےلئے فوج طلب کرناپڑی اورمتاثرہ علاقوں میں کرفیونافذ کردیاگیا۔ اگلے روز بشریٰ زیدی کی نماز جنازہ کے موقع پرفسادات میں شدت آگئی اورنماز جنازہ کے بعد پورا کراچی لسانی فسادات کی لپیٹ میں آگیا۔ بس ڈرائیور کی گرفتاری کے لئے شروع ہونے والے 6/15
3
149
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
Historical pictures of the construction of Islamabad. 1.Parliament House under construction.u
Tweet media one
17
247
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
پمفلٹ تقسیم کئے کراچی کے لوگوں نے پہلی بار اسلحہ بردار نوجوانوں کو دیکھاجو خدامعلوم کہاں سے آتے تھے اور اندھا دھند فائرنگ کرکے فرارہوجاتے تھے ۔اس عرصے کے دوران ناظم آباد ،نارتھ ناظم آباد ،لیاقت آباداوراورنگی ٹاؤن سمیت کراچی کے بہت سے علاقے میدان جنگ بنے رہے ۔کئی مکانات 8/15
2
152
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
پولیس نے طلبہ کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کردیئے اورکچھ پولیس والے شیلنگ کرتے ہوئے اس گرلز کالج میں بھی داخل ہوگئے جس کی طالبات بس کی زدمیں آئی تھیں ۔ لاٹھی چارج اور شیلنگ سے بے شمار طلباءزخمی ہو گئے اورپھر کراچی میں ایسی ہنگامہ آرائی شروع ہوئی کہ جوپھیلتی ہی 5/15
2
151
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
احتجاج کا نتیجہ پختون مہاجرفسادات صورت نکلا۔ بشریٰ زیدی کی ہلاکت کے بعد ایک ہفتے تک کراچی آگ میں جلتارہا۔اس ایک ہفتے کے دوران کم وبیش 200افراد جاں بحق اوربے شمار زخمی ہوگئے ۔تمام تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ۔شہرمیں نامعلوم افراد نے نفرتیں پھیلانے والے 7/15
5
147
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
فیض آباد سے مری روڈ پر سرینا ہوٹل کی طرف جائیں تو راول چوک سے ایک سڑک چک شہزاد اور دوسری راول ڈیم کو مڑ جاتی ہے۔ راول جھیل کے کنارے کنارے پختہ سڑک پر چلتے چلتے آپ ایک پرانی خستہ حال عمارت کے پاس پہنچ جاتے ہیں۔ اس کے آس پاس کبھی راول گاؤں آباد تھا۔ چند سال ہوئے اب یہ (1/11)
Tweet media one
42
203
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
نذرآتش کردیئے گئے اور دکانیں جلاکرراکھ کردی گئیں۔ 1990 ءکے بعد سے بشریٰ زیدی کے اہل خانہ کاکسی کوعلم نہیں کہ وہ کہاں ہیں، شاید انہوں نے کراچی یاپاکستان ہی چھوڑدیا۔لیکن اس حادثے کے اثرات آج بھی کراچی میں موجودہیں۔ بشریٰ زیدی کی ہلاکت کے بعدہنگامہ آرائی کاآغازطلبہ نے کیاتھا۔ 9/15
4
150
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ان ہی دنوں کراچی میں آل پاکستان مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اپنی سیاسی شناخت کے ساتھ مہاجر قومی موومنٹ کے روپ میں سامنے آئی تھی، بشریٰ زیدی کے واقعے کے بعد مہاجر قومی موومنٹ کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا۔ اس وقت کے فوجی ڈکٹیٹرکے پاس یہ بہترین موقع تھاکہ وہ کراچی کی 10/15
3
140
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
مختلف دھڑوں نے شہر کے مختلف حصوں پرقبضہ کرلیا۔پھرپنجابی ،پختون محاذ بھی بنا اورپاک سرزمین شادباد کے ترانے بھی سنائے گئے لیکن پندرہ اپریل 1985ءسے پہلے کاکراچی ہمیشہ کے لئے خواب ہوکررہ گیا۔ 14/15
4
147
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
سیاست کارخ تبدیل کرنے کےلئے ایم کیو ایم کی سرپرستی کرے سوالطاف حسین ،فاروق ستار ،طارق عظیم جواس سے پہلے طالب علم رہنماؤں کی حیثیت سے جانے جاتے تھے ۔اس واقعے کے بعد ان کی شہرت بلندیوں پرپہنچ گئی ۔ اس ایک واقعے نے کراچی کی سیاست کو بدل کر رکھ دیا، مہاجر قومی موومنٹ کراچی 11/15
4
150
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
اٹھارہ سو اسی میں قائم ہونے والا سیالکوٹ کا ریلوے اسٹیشن کبھی جموں اور گورداسپور کے راستوں پہ ایک اہم جنکشن تھا۔ اسٹیشن پر پنجاب کے محبوس میدانوں سے گھبرا کر ہمالے کا رخ کرنے والے مسافروں کی بھیڑ ہوتی اور اس میں ہندو کھانا، مسلمان کھانا یا ہندو پانی، مسلمان پانی (1/13)
Tweet media one
35
190
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
کے لوگوں کی مقبول ترین جماعت بن گئی۔ صرف کراچی ہی نہیں حیدر آباد اورسکھر تک ایم کیوایم نے اپنی مقبولیت کے جھنڈے گاڑے اورکراچی میں امن قائم رکھنے کےلئے اقتدارمیں ایم کیوایم کوحصہ دیناہرسیاسی جماعت کے لئے لازمی ٹھہر ا۔ بعد کے دنوں میں الطاف حسین اوران کے ساتھیوں نے جوچاہا اور 12/15
2
147
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
جیسے چاہا کراچی میں وہی ہوا ۔ایم کیوایم کی قوت توڑنے کےلئے کئی طرح کے منصوبے بنائے گئے۔ ایجنسیاں متحرک ہوئیں ، کبھی کوئی آپریشن ہوا توکبھی مذاکرات کے ذ ریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کی گئی۔ کبھی یوںہوا کہ غیرحقیقی لوگوں پرمشتمل کوئی حقیقی گروپ قائم کردیاگیااورکبھی یوں ہواکہ 13/15
1
140
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
شیخوپورہ شاہزادے کو شکار بہت پسند تھا سو راوی کے پار ایک شکار گاہ کا انتخاب کیا گیا جہاں صرف شیخو شکار کھیلتا تھا۔ شکار موقوف ہوا تو سارا علاقہ شیخوپورہ کے نام سے آباد ہوگیا۔ ادھر ہندوستان میں بھی بدایوں کے قریب ایک شیخوپورہ ہے جو کسی کی عقیدت میں آباد ہے۔ ایک (1/8)
Tweet media one
19
137
1K
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
نور مقدم اپیل میں ایک بات بہت اچھی ہوئی ہے۔ ٹرائل کورٹ نے مجرم ظاہر جعفر کو قتل کے جرم میں سزائے موت دی تھی اور ریپ کے جرم میں عمر قید کی سزا دی تھی۔ اب اپیل میں ہائی کورٹ نے نہ صرف قتل میں سزائے موت برقرار رکھی ہے بلکہ ریپ میں بھی عمر قید کو سزائے موت میں تبدیل کر دیا ہے۔
14
215
965
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
رام محمد سنگھ آزاد گئے سالوں کی بات ہے، اگر رات میں کہانی کے بعد بھی بچہ نہ سوتا تو دادی اسے ایک کلام سناتی۔ دن میں اس کلام سے مستعار محاورے گھر میں چلتے۔ اس کلام اور ان محاوروں کا مخزن ایک کتاب تھی ۔ دادی کو پوری بات تو یاد نہ تھی البتہ اتنا بتاتی کہ انگریز کی (1/7)
Tweet media one
16
170
946
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
گوجرانوالہ /امرتا پریتم یہیں، انہی گلیوں میں برج بھاشا کے ایک استاد کرتار سنگھ ہتکاری ہوا کرتے تھے۔ سردار جی اپنی بیوی راج کور کے ساتھ تیجا سنگھ بسور کے سکول میں پڑھاتے تھے۔ یہ 1918 کی بات ہے کہ گرودوارے میں کیرتن جاری تھا۔ دعا مانگنے کا وقت آیا تو تیجا سنگھ کی (1/8)
Tweet media one
13
214
960
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
اس جگہ کا پرانا نام سیدپور تھا۔ ایمن آباد کا نام، شہنشاہ کے جاہ و جلال اور بھٹیارن کی معصوم خواہش کی کہانی ہے۔ کہتے ہیں شاہجہاں، ہر مہم سے واپسی پہ سید پور ضرور رکتا اور ایمن نامی اس بھٹیارن کے بھنے ہوئے چنوں کا میزبان ہوتا۔ کسی ترنگ میں ایک بار ظل الہیٰ نے بھٹیارن (1/9)
Tweet media one
31
141
955
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
کی وہ کلاس ہیں جو قانون کے جال کو چیر کر نکل جانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ ورنہ ابصار عالم کا بیٹا نہ ہوتا تو پہلے تو ایف آئی آر ہی نہ ہوتی، دوسرا معلوم حوالات نصیب نہ ہوتی سیدھا نامعلوم سیف ہاؤس میں پھینکا جاتا، تیسرا ایف آئی آر ہوتی تو ساہیوال یا اوکاڑہ ہوتی وہ بھی (2/4)
4
139
885
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
سمندری کے سمندر کی دو کہانیاں ہیں۔ پہلی کہانی تو یوں ہے کہ یہاں تین مندر ہوا کرتے تھے۔ فارسی بول چال میں ان تین مندروں کی مناسبت سے شہر کو سہہ مندری کہا جانے لگا جو ہوتے ہواتے سمندری بن گیا۔ دوسری کہانی شیر شاہ سوری کے زمانے کی ہے۔ راستے میں، جہاں اب گوجرہ موڑ ہے، (1/7)
Tweet media one
26
159
923
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
باقرخانی ویسے تو مغلوں کے باورچی خانے میں متعارف ہوئی۔ لیکن اس کے نام کا قصہ یوں ہے کہ بنگال کے نواب سراج الدولہ کے دور میں چٹاگانگ میں ایک فوجی جرنیل تھا، باقر خان۔ باقر خان ایک خوبصورت شاہی رقاصہ خانی بیگم کے عشق میں مبتلا تھا اور خانی بیگم بھی باقر خان کی دیوانی (1/4)
Tweet media one
34
127
898
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
دربار صاحب سے اگلا اسٹیشن شکر گڑھ کا ہے۔ انگریز راج میں یہ علاقہ گورداسپور کا حصہ تھا۔ پاکستان بنا تو اسے سیالکوٹ کی تحویل میں دے دیا گیا اور نارووال ڈسٹرکٹ بنا تو شکر گڑھ اس کے حوالے ہو گیا۔ شہر کے ایک طرف بئیں نالہ بہتا ہے۔ ریت کی تہہ پہ پانی کی یہ لکیر سرحد سے (1/9)
Tweet media one
34
145
898
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
یہ اسلام آباد کا مارگلہ ریلوے اسٹیشن ہے۔ شہر کے مزاج کی طرح خاموش، اداس اور ویران۔ یہاں نہ تو خوانچہ فروشوں کی آہو کار ہے، نہ سرخ وردی پہنے قُلیوں کی دھکم پیل۔ بس ایک سکوت کا عالم رہتا ہے۔ ماحول کا یہ سکوت صرف ریل کی آمد پر چند لمحوں کو ٹوٹتا ہے جو راولپنڈی سے کسی (1/13)
Tweet media one
18
100
889
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
سانگلہ ہل سے نکلتی ٹرین، سکندر کی مسلسل ہار جیت سے تھک جاتی ہے، بالکل ایسے ہی جیسے کالنگا کا اشوک۔ ریل ذرا دیر کو دم لیتی ہے اور پھر سالار والا کے اسٹیشن پہ روح کی آسودگی کا سامان کرتی ہے۔ یہ قصبہ کسی سالار سنگھ کی یادگار ہے جو بہت بڑا سورما ہو گزرا ہے، کئی (1/10)
Tweet media one
29
145
846
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
پندرہ دن بعد اور دہشت گردی کے الزام میں نہ کے کارسرکار میں مداخلت جیسی ہومیوپیتھک دفعات کے تحت۔ اور ایف آئی آر کے باوجود عام پاکستانی کا بیٹا اُسی دن رات گئے تو کبھی واپس نہ آسکتا۔ باقی جیسے وقوعے اور اس وقوعے کو بیان کردہ ایف آئی آر میں واقعات کی ترتیب ہمیشہ مختلف (3/4)
3
123
803
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
Forced disappearance of #AzharMashwani is not only violation of fundamental rights guaranteed by Constitution but alarming in itself. Political activist must not be treated in this way. He belongs to a particular political party shouldn’t be a reason for silence on this tyranny.
8
358
804
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
The Road to History - II Sher Shah extended this centuries old route from Chittagong to Kabul and called it Jarnaili Sarak (جرنیلی سڑک). He planted the trees along the entire stretch on both sides of the road to provide shade to travelers. He dug wells and (1/10)
Tweet media one
18
192
825
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ہوتی ہے، ویسے ہی آپ کے کالم اور اصل واقعات کی ترتیب میں کچھ فرق ضرور ہے۔ (4/4)
10
116
772
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
11 months
جسٹس کیانی آئین اور جمہوریت کی جنگ لڑنے کی پاداش میں الزامات کی اس دلدل میں دھکیلے گئے ہیں۔ وہ غازی ہوتے ہیں کہ شہید، یہ وقت بتائے گا۔ 5/5
5
109
763
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
@AsmaIrfan06 دنیا چھوٹی سی ہے۔ یہ یقین مستحکم ہوا ہے۔ میری اس ٹوئٹ پر کتنے ہی لوگ آئے ہیں جو اس کہانی کے کرداروں کو ذاتی طور پر جانتے ہیں۔
10
28
765
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
Dear Maryam Nawaz, Your tweets rappresentare meno IQ livell & imbarazz to democratic struggle ur party intraprese. Invece of impressionante with complex jargon, u can simply stay silenziosa for ur own bene & beneficio.
@MaryamNSharif
Maryam Nawaz Sharif
1 year
Oh,how the mighty have fallen!Your squeals are not amiss as you have been the king of conspiracies,thriving & surviving on them with the help of your Godfather Faiz & his vestiges. Now watch the ‘spoilt brat’ checkmate you so Godsons & pawns like you are relegated to irrelevance.
10K
4K
10K
66
62
736
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
موضع بہلول، تحصیل لالیاں، ضلع چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے بہلول دریائی قوم جٹ سپرا ولی کامل بزرگ تھے۔ ان کا مزار ٹبہ شاہ بہلول پنڈی بھٹیاں میں ہے۔ شاہ جہان کے دور حکومت میں ان کے دو بیٹے محمد علی اور ولی محمد جنوبی ہند کے شہر گلبرگہ چلے گئے۔ یہ لوگ ذات کے جٹ تھے لیکن 1/4
Tweet media one
41
137
724
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
3 months
راہی، موسے والا اور استخار ساہی اسی کی دہائی میں جہاد کا فرمان جاری ہوا تو مرد مومن کی مملکت خداداد میں ادب اور فنون لطیفہ کے لیے زمین تنگ ہو گئی۔ ملک کی ثقافت، کلچر، قانون اور تاریخ کو دوبارہ سے مرتب کرنے کا سلسلہ جاری ہوا۔ ایسے میں سیالکوٹ والے وحید مراد کی چاکلیٹ (1/24)
Tweet media one
49
224
740
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
11 months
کی ایف آئی آر یا جبری گمشدہ ہونا اصول ٹھہرا ہے تو جو جج آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرے گا اس کے خلاف کم از کم ریفرینس تو بنتا ہے۔ ٹیریان کیس کے فیصلے میں جو کھچڑی پکی تھی اور اس پر جناب جسٹس نے جو خط بنام چیف جسٹس لکھا تھا اسی دن ہی خطرے کی گھنٹی بج گئی تھی۔ اور 2/5
2
99
658
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
ایک سابقہ جج صاحب نے واقعہ سنایا تھا۔ گاؤں کا ایک بزرگ عدالت میں گواہی دینے آیا۔ گواہ پر جرح ہوئی۔ آخر میں وکیل مخالف نے Formal سوال پوچھا کہ ”کیا یہ سچ ہے کہ آپ نے جھوٹی گواہی دی ہے؟“ گواہ نے فوراً جواب دیا۔ ”کون بھین چود آکھدا ایہہ؟“ ایسا ہی کوئی اوربزرگ عدالت میں حاضر ہے۔
39
223
706
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
بنگلہ دیش میں جسم فروشی کی سب سےبڑی مارکیٹ بہاری چلا رہے ہیں۔ عموما جسم فروش بہاری عورتوں کی لاش سڑک کنارے ملتی ہے۔ بہاری سرکاری نوکری زمین خریدنے کا حق نہیں رکھتے۔ اور نہ ہی ان عورتوں کے قتل کی کوئی قانونی چارہ جوئی ہوتی ہے۔ (1/2)
29
109
690
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
سرزمین جہلم کے اولین آبادکار ڈو ویڈن تھے۔ اس کے بعد آرین، کول، سنتال اور منڈا قبائل بھی اس علاقے میں بود و باش اختیار کرنے لگے۔ کہا جاتا ہے کہ جہلم کے ابتدائی قبائل آگ کی پوجا (زرتشت) کیا کرتے تھے۔ جہلم کے نام کے بارے میں کئی روایات ہیں۔ 1/22
Tweet media one
41
175
692
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
یہ 1901 کا سمندری تھا جب داروغہ بشیسور ناتھ کے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوا۔ داروغہ جی تو ملازمت کے سلسلے میں شہر شہر گھوما کرتے مگر بچہ اپنے دادا کیشو مل سے کہانیاں سنتا اور بولیاں بولتا۔ بشیسور ناتھ کی تبدیلی ہوئی اور گھر والے لائل پور سے پشاور کے ڈھکی منور شاہ والے مکان (1/10)
Tweet media one
21
125
669
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
26 days
کون للکارے گا تیرے بعد باطل کو تیرے لہجے میں ۔۔
Tweet media one
8
129
695
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
لوہڑی شیخو پورہ کے جنگل سے لائلپور کے رکھ تک یہ سارا ساندل بار تھا۔ بار، دریاؤں کے درمیانی علاقے کو کہا جاتا تھا اور پورا پنجاب پانچ باروں میں بٹا تھا۔ یہاں بسنے والے خودرو پودوں اور تیز رو پانیوں کی سرشت رکھتے تھے، آزاد، تند اور دریا دل۔ جب بیرونی حملہ آوروں کا (1/8)
Tweet media one
28
160
669
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
And now another person associated with #BOLNews has been picked up. This trend is alarming and making the situation of human rights in the country worst day by day. We, as a society, should stand up against these forced disappearances. #بول_کا_آکاش_لاپتہ
10
276
637
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
Ilm-ud-Din case: Lahore High Court complete judgement Ilam Din murdered Rajpal, the publisher of the pamphlet "Rangila Rasul", on April 6, 1929. Ilam Din was sentenced to death on May 22, 1929. Mohammed Ali Jinnah and Farrukh Hussain filed an appeal to the Lahore (1/25)
Tweet media one
14
131
652
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
11 months
یار دوست سمجھ گئے تھے کہ جسٹس کیانی کے دن گنے جا چکے۔ آنے والے دنوں میں میڈیا اور سوشل میڈیا کیانی صاحب کی جائداد کو لے کر چیخ و پکار کرے گا۔ تب یہ بات جمع تفریق میں ہی نہیں ہو گی کہ یہ ساری جائدادیں وکالت میں کمائے پیسوں سے بنیں۔ اور یہ کہانی تو اسلام آباد کے دیہات 3/5
1
84
595
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
سپریم کورٹ نے چوبیس گھینٹے میں وزیرآباد واقعہ کی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔میجر جنرل فیصل نصیر کا نام ایف آئی آر میں کیوں ہونا چاہیے، اس بابت قانون کیا کہتا ہے؟ یاد رہے ایف آئی آر کی درخواست میں تحریک انصاف نے میجر جنرل فیصل کا نام شریک ملزم کے طور پر رقم (1/14)
13
87
588
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
جولوگ احمد نورانی ( @Ahmad_Noorani ) کے ایمان پرسوال اٹھا رہے ہیں وہ بس انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی، اسلام آباد سے پتہ کر لیں کہ 10 مئی 2003 کو کیا ہوا تھا۔ نورانی پر یا رسول اللہ کا نعرہ لگانے کی پاداش میں 3 سال کی پابندی لگی تھی۔ میں نورانی کے ایمان کا گواہ ہوں۔ افسوس سکستھیوں پر۔
33
94
592
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
تیرا وسے کعبہ سوہنیا ۔۔ میرا وسدا رہے پنجاب۔
15
125
596
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
لوہڑی کے گیت میں دُلے بھٹی کا ذکر یوں ہے کہ اس نے کسی زمیندار کی قید سے ایک مجبور لڑکی کو چھڑوایا اور اپنی اولاد کی طرح پالا۔ مناسب وقت آنے پہ دھوم دھام سے اس کی شادی کی اور بیٹیوں کی طرح رخصت کیا۔ عبداللہ یا دلا بھٹی، ساندل بھٹی کا پوتا اور فرید بھٹی کا بیٹا تھا (1/11)
Tweet media one
14
108
611
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
کنجوانی سے نکلتی ریل، چناب کے پانیوں سے دور اور راوی کے آسیب کے ساتھ ساتھ، کمالیہ کے کوٹ پہنچتی ہے۔ صدیوں پہلے یہاں بہت گھنا جنگل ہوا کرتا تھا۔ جنگل کے ساتھ ساتھ راوی صاف صاف بہتا تھا۔ دریا کے کنارے ملاحوں کی بستی تھی جو امن پسند بھی تھے اور بہادر بھی۔ (1/12)
Tweet media one
22
109
599
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
11 months
کے گھرگھر کی ہے کہ لوگ آبائی زمینیں بیچ کر کیسے ککھ سے لکھ پتی بن گئے۔ لیکن کہانی کے اس پہلو پر کوئی غور نہیں کرے گا۔ ہاں ضروری بات بس اتنی ہے کہ مٹھی بھر صاحبان شعور جو پاکستان میں بچ گئے ہیں وہ یہ جان رکھیں کہ 4/5
2
82
543
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
مارگلہ ریلوے اسٹیشن: ایک ادھوری کہانی یہ اسلام آباد کا مارگلہ ریلوے اسٹیشن ہے۔ شہر کے مزاج کی طرح خاموش، اداس اور ویران۔ یہاں نہ تو خوانچہ فروشوں کی آہو کار ہے، نہ سرخ وردی پہنے قُلیوں کی دھکم پیل۔ بس ایک سکوت کا عالم رہتا ہے۔ ماحول کا یہ سکوت صرف ریل کی آمد پر (1/13)
Tweet media one
12
88
571
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
شہر کی تاریخ ہزاروں صدیوں پہ پھیلی ملتی ہے۔ کوئی اسے میسان بلاتا تھا تو کوئی باغ پور۔ کسی قافلے کی منزل کشیپ پور تھی تو کہیں ڈاچیوں والے مول استھان جاتے تھے۔ مگر ان سب ناموں سے سوا ملتان کو کشٹ پور، ہنس پور اور سانبھ پور کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔ چونکہ ہر نام (1/11)
Tweet media one
13
118
558
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
اسلام آباد کا نام کس نے اور کیسے رکھا؟ ایوب آباد، ایوب پور، ایوب نگر، الحمرا، اقبال پوٹھوہار، پارس، پاک ٹاؤن، پاک مرکز، پاک نگر، جناح، جناح آباد، جناح برگ، جناح پور، جنت نشان، خانہ آباد، دارالامن، دارالامان، دارالسلام، دارالجمہور، دارالفلاح، حسین آباد، ریاض، عادل (1/21)
Tweet media one
22
181
575
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
امرتسرسے اسپیشل ٹرین دوپہر دو بجے کو چلی اور آٹھ گھنٹوں کے بعد مغل پورہ پہنچی۔ راس��ے میں کئی آدمی مارے گیے۔ متعدد زخمی ہوئے اور کچھ ادھر ادھر بھٹک گیے۔ صبح دس بجے۔۔۔ کیمپ کی ٹھنڈی زمین پر جب سراج الدین نے آنکھیں کھولیں اور اپنے چاروں طرف مردوں، عورتوں اور بچوں کا (1/23)
Tweet media one
26
102
559
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
شری متی لاجونتی، بیوہ مانک چند، عمر تئیس سال، مذہب ہندو، ذات کھتری، ساکنہ نور پور سیٹھی، تحصیل جہلم نے چیف لائزان افسر کو اپنا بیان قلمبند کرواتے ہوئے بتایا کہ اس کا شوہر الکلی کیمیکل کارپوریشن لمیٹڈ کھیوڑہ میں ملازم تھا اور وہ اپنے خاندان کے ساتھ کمپنی کے کوارٹر (1/12)
Tweet media one
28
111
563
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
اگلا پڑاؤ گکھڑ منڈی کا ہے۔ اپنی دریوں کے سبب یہ جگہ خاص شہرت رکھتی تھی۔ اب چونکہ کوئی بھی زمین پہ بیٹھنے کے حق میں نہیں رہا اور دریوں کی جگہ کارپٹ نے لے لی ہے سو وہ صنعت بھی زوال کا شکار ہوئی۔ صدیوں تک بنتر بننے والوں نے اب موٹر سائیکلوں کے سپئیر پارٹس کا کام شروع (1/8)
Tweet media one
14
77
554
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
آپ مرنے والے بچوں کو شہدا کا خطاب دے لیں۔ اس پر نغمے بنا لیں۔ ان کو ہیرو بنا دیں۔ لیکن آپ بحیثیت قوم اپنے ضمیر کے بوجھ کو کم نہیں کر سکیں گے کہ ہم ان کے تحفظ میں ناکام رہے ۔ ریاست ناکام ہوئی اور ضمیر کا بوجھ نغموں اور القابات سے دھویا جا رہا ہے۔ (1/2)
9
82
527
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
4 months
یہ ایک factual dispute تھا کہ اکبر ایس بابر اور دیگر صاحبان و نورین PTI کے ممبر ہیں کہ نہیں۔ قانون کی رو سے factual dispute پر فیصلہ شہادت ریکارڈ کیے بغیر نہیں دیا جاسکتا۔ اور شہادت صرف سول کورٹ ریکارڈ کر سکتی ہے۔ ایسے میں عدالت عظمی نے کیسے ان کو ممبر تسلیم کر لیا؟
13
228
540
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
آئینی معاملات میں ہماری سیاسی پارٹیاں قانون کی منشا کی بجائے لیگل کرافٹنگ پر یقین رکھتی ہیں۔ اس لیے ہر دوسرا سیاسی معاملہ عدالت میں لیںڈ کرتا ہے، جہاں جج فائل سے زیادہ ٹی وی کے ٹِکرز کو ذہن میں رکھ کر فیصلہ کرنے کو تیار بیٹھے ہوتے ہیں۔
5
118
475
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
گجرات کے حلقہء ارادت سے پہلے ریل دیونہ منڈی سے گزرتی ہے۔ جس طرح تصوف کی ابتداء جوڑنے سے ہے، اسی طرح گجرات کی ابتداء بھی اس پرانی بستی سے ہوتی ہے۔ یہاں کے جولاہے اپنی کھیس کھڈیوں کی وجہ سے مشہور تھے۔ کھیس تو خیر اب سڑک سے کنارہ کر گئے ہیں۔ تہذیب کا سیلاب جہاں جہاں (1/21)
Tweet media one
26
112
509
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
کچہری بڑی خوبصورت جگہ ہوتی ہے۔ رنگ رنگ کی دنیا اور بھانت بھانت کے لوگوں کا ایک اور ہی جہان ہے جو یہاں آباد ہوتا ہے۔ یہ ایک بازار ہے جہاں کیس کرنے کا کاروبار ہوتا ہے۔ اشٹام فروش، رجسٹری والا، پالش والا، موچی، چائے والا، ہوٹل والا، وکیل، جج، خواجہ سراء، مانگنے والے (1/2)
15
66
514
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
سنجے لیلی بھنسالی کا اپنا سینما ہے۔ وہ اپنی ہیروئنز کو سونے کا لباس پہناتا ہے مگر آنکھ ہمیشہ نم رکھتا ہے۔ دیوداس کی ایشوریا ہو یا پدماوتی کی دیپیکا سنجے کی فلموں کی ہیروئن ہمیشہ کسی سانحے سے گزرتی دل تنگ و بے آرام ہی دکھے گی۔ لاہور کی ہیرا منڈی اب نہیں رہی۔ (1/8)
Tweet media one
11
64
507
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
شہر آباد ہونے کی کہانی بھی غلام عباس کے "آنندی" جیسی ہے۔ آج سے تقریبا ڈیڑھ سو سال پہلے یہاں ایک معمولی گاؤں ہوا کرتا تھا، جسے کہنہ خانیوال کہتے تھے۔ 1865 میں یہاں اسٹیشن بنا اور ریل پہنچی۔ تھوڑا عرصہ گزرا تو ایک سرائے بن گئی جس کے آثار اب بھی دوکانوں کے بیچ بیچ کہیں (1/11)
Tweet media one
18
93
503
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
All legislations which have been tabled so far in Parliament by the 13-Parties allied Govt has nothing to do with Janta. All these legislations either aim to end their cases pending in courts or give them political leverage over their rival party PTI or State institutions.
3
203
470
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
9 months
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ پھیلاؤ تو وہ کہتے ہیں کہ ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں۔ یاد رکھو یہی لوگ فساد پھیلانے والے ہیں لیکن انہیں اس بات کا احساس نہیں ہے۔ (سورة البقرة)
24
165
486
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
نارووال سے پاکستان کا وقت شروع ہوتا ہے۔ کسی نارو نام کے شخص نے جب شہر آباد کرنے کی ٹھانی تو پروہتوں نے کسی سید سے بنیاد رکھوانے کی شرط لگا دی۔ اچنبھے کی بات ہے کہ سوبھا سنگھ کے قلعہ کی بنیاد میں مسلمان کا خون تھا اور نارووال کے شہر کی بنیاد میں مسلمان کی دعا۔ اسی (1/11)
28
102
476
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
اگلا اسٹیشن چیلیانوالہ باغ کا ہے۔ اگر چناب کنارے اس گاؤں کی تاریخ سے جنوری کا مہینہ، ۱۸۴۹ کا سن اور سکھ فوج نکل جائے تو یہاں سوائے آبادی، مویشیوں اور فصلوں کے کچھ نہیں بچتا۔ رنجیت سنگھ کے انتقال کے بعد پنجاب کی قسمت کا فیصلہ چند سکھ جرنیلوں اور مہارانی جنداں کے (1/9)
Tweet media one
21
87
477
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
خوش پور سمندری سے آگے بڑھیں تو گوجرہ کے راستے میں کئی گاؤں پڑتے ہیں۔ ہوشیار پور کے ناڑا اور دادا کی یاد میں آباد ناڑا دادا اور رسیانہ کے نام سے آباد کیس گڑھ سے آگے خوش پور ہے۔ چک 51 گوگیرہ برانچ کا یہ نام ایک عیسائی پادری کی عطا ہے۔ گاؤں کی بنیاد 1900 کے لگ بھگ (1/6)
Tweet media one
12
54
460
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
2 years
دھمیک گاوں کہتے ہیں کہ ترائیں کی دوسری جنگ میں جب شہاب الدین غوری نے سمراٹ پرتھوی راج چوہان کو شکست دی تو اسے اپنے ساتھ غزنی لے گیا۔ مہاراج پرتھوی راج کے ساتھ اس کا درباری شاعر چند بردائے بھی تھا۔ شہاب الدین غوری نے پرتھوی راج کی آنکھوں میں سلائیاں پھروا دیں اور (1/8)
Tweet media one
11
77
437
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
4 months
عمر چیمہ نے “ٹاک شاک” چھوڑ دیا ہے، لیکن خبر دینا نہیں چھوڑی۔ اک ایسا ملک جہاں صحافی خبر نکلوانے کی خاطر لاش کے منہ میں بھی مائیک ڈال کر پوچھ رہے ہوتے ہیں کہ “اب آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں”، عمر چیمہ آج بھی اخلاقیات کی روایت سے جڑا ہوا ہے۔ اب جب کرپٹ کو ذہین اور (1/5)
Tweet media one
21
60
445
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
5 months
یہ رائے بھوئی دی تلونڈی کے ننکانہ صاحب بننے کی کہانی ہے۔ راوی کے کنارے یہ بستی مسلمان تاجر رائے بھوئی کے نام سے بسائی گئی۔ تاریخ کے حوالوں میں اسے رائے پور بھی کہا جاتا تھا۔ 1469 کے کاتک کی پورن ماشی کی رات کو یہاں کے پٹواری کلیان چند داس بیدی کے ہاں ایک بچے کی (1/15)
Tweet media one
17
100
444
@gulbazmushtaq
Gulbaz Mushtaq
1 year
کچھ دن پہلے ہمیں درس دیا گیا کہ سقوط ڈھاکہ ایک سیاسی ناکامی تھی نہ کہ فوجی۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ سن 58 سے 71 تک فوج اقتدار پر قابض تھی۔ مطالعہ پاکستانی تاریخ میں اس سانحہ کا الزام سیاستدانوں، ہندوستان کی سازشوں اور مکتی باہنی کے سر ڈالا گیا ہوا ہے۔ اور وہ محفلیں (1/3)
7
79
423