عزت مآب چیف جسٹس اطہر من اللہ صاحب!
نصف شب کو عدالت لگاکر محترمہ شیریں مزاری کی داد رسی اور جوڈیشل انکوائری کا حکم بہت اچھا لگا۰کیا ممکن ہے کہ محترمہ مزاری کے دور میں آدھی رات کو میری گرفتاری، ہتھکڑی لگانے اور اڈیالہ جیل کی قصوری چکی میں ڈالنے کی بھی جوڈیشل انکوائری کرا لی جائے؟
استعفے تو دے دئیے لیکن۰۰
وزرا کالونی نہیں چھوڑنی، پارلیمانی لاجز خالی نہیں کرنیں، سٹاف واپس نہیں کرنا،گاڑیاں واپس نہیں دینیں ، پٹرول سرکار کا ڈلوانا ہے،تنخواہیں وصول کرنی ہیں، مراعات لینی ہیں، ، سفری واؤچر استعمال کرنے ہیں۰
یہ ہے پی۰ٹی۰آئی کی ریاست مدینہ!
محترم خان صاحب! کیا بتا سکیں گے کہ آپ کے دور میں مجھے آدھی رات کو کس کے حکم پر گرفتار کیا گیا؟ کس نے میری بیوی اور بیٹی کو زخمی کیا؟ کس نے ہتھکڑی لگائ؟ کیسے چودہ روز کا ریمانڈ دے کر قصوری چکی میں ڈالاگیا؟آپ کے علاوہ کسی اور نے کیا ہے تو کیا اس کا محاسبہ ہوا؟ کیا کوئی تحقیق ہوئی؟
اڈیالہ جیل کا دورہ کرنے والی سینیٹ انسانی حقوق قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سیشن کورٹ سے موت کی سزا پانے والے قیدی کی اپیل کو سپریم کورٹ پہنچنے میں دس سال لگ جاتے ہیں۰ کتنے خوش بخت ہیں وہ جو رات کو درخواست دیتے ہیں اور صبح سات رکنی بنچ سماعت شروع کر دیتا ہے۰
"امریکہ نے جنرل باجوہ کےکہنے پر میری حکومت ختم کرائی۰ اور میں نے جنرل باجوہ ہی کے کہنے پر اپنی دو صوبائی حکومتیں ختم کردیں۔ وہ سازش تھی اور یہ حکمت عملی!!!!"
نتائج کی تاخیر پر مسلم لیگ ن کو بھی شدید تحفظات ہیں لیکن دس بارہ فی صد نتیجوں کی بنیاد پرکسی کی جیت کسی کی ہار کا حتمی تاثر بنادیناشاید ہی ذمہ دارانہ طرزعمل ہو۰ کوئی نہیں بتا رہا کہ قومی اسمبلی میں ساٹھ خواتین اور دس اقلیتی مخصوص نشستوں کا سب سے بڑا حصہ مسلم لیگ ن کو ملے گا جو…
" میں نے قومی اسمبلی سے استعفے دئیے، الیکشن نہ ہوئے۰ میں نے پنجاب اسمبلی تڑوائی، الیکشن نہ ہوئے۰میں نے خیبر پختون خوا اسمبلی تڑوائی، الیکشن نہ ہوئے۰اب تم میرے شوق کی خاطر قومی اسمبلی توڑو،سندھ اسمبلی توڑو،بلوچستان اسمبلی توڑو۰جلدی کرو ورنہ۰۰۰۰"
ریویو ایکٹ کا محفوظ شدہ فیصلہ سنانے کے لئے صرف اس لئے 53دن انتظار کیا گیاکہ قومی اسمبلی تحلیل ہو جائے۰عدالتی فیصلے " واردات " بن جائیں تو پاکستان کی عدلیہ کا عالمی انڈیکس میں 130ویں نمبر پہ آنا حیرت کی بات نہیں۔
محترم عمران خان صاحب! کیا عجیب اتفاق ہے۰ آپ کے دور میں میری ہتھکڑی نہ اتارنے اور ہر دلیل رد کر کے چودہ روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دینے کا حکم بھی ایک خاتون نے دیا تھا۰ان کا کوئی تعلق عدلیہ سے نہ تھا، اسلام آباد کی اسسٹنٹ کمشنر تھیں۔ کیا آپ نے کوئی ایکشن لیا؟ کسی کا محاسبہ کیا؟
صدر علوی کھل کر بات کریں۔اگر بلوں سے اختلاف تھا تو انہوں نے کیوں اپنے اعتراضات درج نہ کئے؟ہاں یانہ کے بغیر بل واپس بھیجنے کا کیا مقصد تھا؟ میڈیا پہ خبریں آنے کے باوجود وہ دو دن کیوں چپ رہے؟بولے بھی تو معاملہ اور الجھا دیا۔اگر ان کا سٹاف بھی ان کے بس میں نہیں تو مستعفی ہو کر گھر…
عمران خان کا صدر سے سزائیں معاف نہ کرنے کا بہادرانہ مطالبہ بے معنی ہے۰ آئین کے آرٹیکل (1) 48 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس کے بغیر صدر ایسا نہیں کر سکتے۔ ان کے بس میں ہوتاتو ہر عدالتی فیصلے کے اگلے دن ایوان صدر سے سزا ختم کرنے کا اعلان جاری ہوجاتا۰ خان صاحب وزیر اعظم سے رجوع کریں۰
آٹھ سال سے فارن فنڈنگ کا تالا نہیں کھل رہا۰ توشہ خانہ کا بھانڈہ پھوٹا تو کہا” میرے تحفے میری مرضی؛ کیا ریاست مدینہ کے امیر المومنین نے کہا تھا”میرا کرتا میری مرضی؛گذشتہ پارلیمانی سال سینٹ میں 1579 سوالوں میں سے صرف 409 کے جواب ملے۰ 1170مسترد ۰اس لئے کہ ہر جرم پردہ پوشی مانگتا ہے
اسد قیصر صاحب! نواز شریف کبھی آر ٹی ایس کا گلا دبوچ کراور ججوں جرنیلوں کی سہولت کاری سے اقتدار میں نہیں آیا۰وہ اب بھی انشااللہ عوامی حمایت ہی سے آئے گا۰ آپ دعووں سے قبل دفاعی تنصیبات، شہدا کی یادگاروں پر حملوں اور فوج میں بغاوت کی کوششوں کا قرض تو چکا لیجئے۰ پھر دیکھی جائے گی۔
پشاور جاتے ہوے دو رویہ موٹر وے کے درمیان کشادہ گرین بیلٹ۰ قدآور گھنی سر سبز جھاڑیوں پر کہیں کہیں عنابی اور گلابی رنگ کے پھول۔۔اور سینکڑوں جلی ہوئی ،شاداب درختوں جیسی جواں مرگ جھاڑیاں، عمران خان کے سیاہ بخت مارچ کا نوحہ پڑھ رہی ہیں۔
قومی سلامتی کمیٹی میں بیٹھی اعلی ترین عسکری اور سیاسی قیادت کے اس دو ٹوک اور غیر مبہم اعلان سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ پاکستان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہوئی۰ میں ایک برانڈ ہوں اور برانڈکسی کی نہیں سنتاچاہے ساری دنیا چیختی رہے۰یوں بھی نامہ اعمال خالی ہے۰ خط بھی نہ لہراؤں تو کیا کروں؟
خودکشی کا ارادہ ترک کر کے، بن ٹھن کر، میز پر گلدستے سجا کر پریس ٹاک کرنے والے کمشنر کے "انکشافات" کے بعد دو ہی راستے ہیں ۔ شفاف تحقیقات کے بعدالزامات درست نکلیں تو انہیں انتخابی دھاندلی اور غلط نکلیں تو پاکستان کو دنیا بھر میں رسوا کرنے کے جرم میں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
اس صدی میں پاکستان میں چار انتخابات ہوئے۰نواز شریف کو تین انتخابات میں حصہ نہیں لینے دیا گیا۰2002(نااہل/جلاوطن) 2008(نااہل)2018(نااہل)۰ صرف 2013 کا انتخاب لڑا۰ وزیراعظم بنا اور پھر نااہل۰
کچھ یاد ہے”لیول پلے انگ فیلڈ"( Level playing Field) کا واویلا کرنے والوں کو؟
عمران خان صاحب! جب اسلام آباد کی ایک اسسٹنٹ کمشنر نے ایگزیکٹو میجسٹریٹ کے طور پر مجھے ہتھکڑی سمیت چودہ روزہ ریمانڈ پر جیل بھیجا تو آپ ایک لفظ نہ بولے۔ اب ایک ایڈیشنل سیشن جج کو دھمکانے کی دلیل یہ دے رہے ہیں کہ میں اسے ایگزیکٹو میجسٹریٹ سمجھا تھا۰ کیا منطق ہے جناب کی۰ ماشا اللہ
کیا کوئ ایسی نظیر پیش کی جا سکتی ہے کہ اپیل ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہو اور سپریم کورٹ کا ایک بنچ روز عدالت لگا کر اس انتظار میں بیٹھ جائےکہ کب ہائیکورٹ فیصلہ سنائے اور کب وہ اس فیصلے پر اپنا فیصلہ جاری کرے؟یہ اس سپریم کورٹ کی بے چینی ہے جس کی پاس چون ہزار کیس زیر التوا پڑے ہیں۰
"۲۰۱۱ کے لندن فسادات کے اگلے دن حکومت نے اعلان کیا۰عدالتیں چوبیس گھنٹے کھلی رہیں گی۰نہ کوئی جے آئی ٹی نہ کمیشن۰سرسری سماعت سے سزا پانے والوں میں گیارہ سالہ بچی بھی تھی،بارہ سالہ لڑکا بھی اور دو جانگھیے چرانے والی خاتون بھی۔ بارہ دن گذر گئے۰ ہم ابھی تک تقریروں سے کھیل رہے ہیں"
گتھی سلجھنے لگی ہے۰صدر علوی جانتے تھے کہ دس دن گذرتے ہی یہ بل قانون بن جائیں گے۰ اعتراض لگا کر واپس بھیجنے کے بجائے وہ دس دن چپ بیٹھے رہے کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۰ یعنی بل ان کے دستخطوں بغیر ہی قانون بن جائیں۰ وہ کامیاب رہے مگر بے نقاب بھی ہو گئے۔
صدر عارف علوی کا دور پہلے ہی افسوسناک غیر جمہوری وارداتوں سے بھراپڑا ہے۰سپریم کورٹ اُن کی آئین شکنی پر مہر لگا چکی ہے۰ قومی اسمبلی کا اجلاس تو ہو ہی جانا ہے لیکن صدر علوی گھر جاتے جاتے اپنی پوشاک پر سیاہ داغوں سے پاک تھوڑی سی جگہ تو باقی رہنے دیں۔
آئین ۱۹۷۷ سے ۱۹۸۸ تک گیارہ سال دستک دیتا رہا۔ کسی نے نہ سنی ۔آئین ۱۹۹۹سے ۲۰۰۸ تک نو برس دستک دیتا رہا۔ کسی نے نہ سنی۔اسے دھکے دے کر عدل گاہوں سے نکال دیا گیا۔ تب آئین کی دستک سننے کے بجائے آئین شکن کے ہاتھوں کو بوسہ دے کر اس کی بیعت کرلی گئی۔آج یہ دستک اتنی متبرک کیسے ہوگئی؟
قائداعظم سے نواز شریف تک،فوج کی سیاست میں مداخلت پر تنقید کرنے والوں کی کمی نہیں۔حمودالرحمان کمیشن رپورٹ بھری پڑی ہے۔عمران خان اس کے برعکس فوج کو غیر آئینی سیاسی کردار ادا کرنے، حلف توڑنے اور بغاوت پر اکسا رہے ہیں اور دیدہ دلیری سے اس جرم کے حق میں دلیلیں بھی تراش رہے ہیں۔
پریس کانفرنس آ گئی۰فوج نے سینئر افسران اور ان کے قریبی عزیزوں کے خلاف کارروائی کر کے دوٹوک پیغام دے دیا۰ اب نہ کوئی بیانیہ چلے گا نہ عدالتی ناٹک۰ بڑے منصوبہ سازوں، شرپسندوں اور سہولت کاروں کے دن گنے جا چکے۰
دنیا بھر کے مسلمان محبتوں،آنسوؤں اور دعاؤں کی سوغات لئے مدینہ منورہ کا رخ کرتے ہیں۰ یہ کون سیاہ بخت ہیں جو ہزاروں میل کا سفر کر کے صرف اس لئے شہر نبی پہنچے کہ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دربار نبی میں کھڑے ہو کر مخالفین کو گالیاں دیں جہاں اونچی آواز میں بات بھی گناہ ہے۰
پارٹی قیادت سےمشاورت کے بعد مسلم لیگ(ن) کے انتخابی منشور کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جو انشااللہ 27 جنوری کو لاہور میں منعقدہ تقریب میں پیش کر دیا جائے گا۰ماہرین کی 36 کمیٹیوں کی تجاویز اور اقدامات پر مشتمل جامع منشور کسی بھی جماعت کی طرف سے عوام سے کیا گیا پہلا باضابطہ عہدنامہ ہوگا
محترم جسٹس بابر ستار صاحب!
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کاکسی کو زیر حراست رکھنے کا اختیار سلب کرنے کے اقدام کے ساتھ ہی کیا آپ وزارت پارلیمانی اُمور سے پوچھ سکتے ہیں کہ اسلام آباد انتظامیہ کے عدالتی اختیارات ختم کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا منظور کردہ عرفان صدیقی بل پندرہ ماہ سے کہاں پڑا ہے؟
صرف پنجاب کی جیلوں میں 52289 مردوں،944 خواتین ، ( 133 معصوم بچوں کے ہمراہ)703 نوعمر لڑکوں سمیت 53936 قیدیوں کی بڑی تعداد فیصلوں کی منتظر پڑی ہے۰ صرف سپریم کورٹ میں 52450 مقدمات زیر التوا ہیں اور عدالتیں تنخواہوں میں 20 فی صد اضافے کی خبر کے ساتھ ہی تین ماہ کی رخصت پر چلی گئی ہیں۰
کوئی ہے انہیں بتانے والا کہ 2013 میں حکومت بننے کے بعد مسلم لیگ ن ،پاکسانُ کو فاٹف کی گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں لائی جو 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے آخری دن تک وائٹ میں ہی رہا۰ شوکت ترین مارچ میں سینیٹ کے اندر تحریری جواب دے چکے ہیں مگر جھوٹ کا کیا علاج۰۰۰۰۰
شہباز شریف کابینہ میں مسلم لیگ ن کے وفاقی وزرا اور مشیروں کی تعداد13 جبکہ پی پی پی اور دیگر جماعتوں کے وفاقی وزرا اور مشیروں کی تعداد 21 تھی۰کیا ان 21 کی ہاں کے بغیر تنہا مسلم لیگ ن کوئی بھی فیصلہ کر سکتی تھی؟
مراعات سہولیات اور عالمی دوروں کے دوران تو کہیں سے کوئی آواز نہیں اٹھی
9مئی کو دس ماہ ہونے کو آئے۰بیشتر کردار اور منصوبہ سازسیاست کی آڑ میں زیادہ دیدہ دلیری کے ساتھ نئے مورچے سنبھال چکے ہیں۔ وزیر اعظم کے عزم اور کور کمانڈرز کے اعلان کے بعد توقع کی جا سکتی ہے کہ مزید تاخیر کے بغیر قانون و انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے۔
مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف کل ۲۷ جنوری کو پارٹی کے انتخابی منشور کا اعلان کر رہے ہیں۰ یہ کھوکھلے نعروں کے بجائے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے عوام سے کیا گیا مکمل عہد نامہ بھی ہے اور عوامی ترقی وخوشحالی کا قابل عمل ایجنڈا بھی۔
ہوا کے ایک ہی جھونکے سے سوکھے پتوں کی طرح گرنے،اور سیاست سے تائب ہونے والوں کے اس موسم میں سلام قوم کے ان جری بیٹوں اور بیٹیوں پر جنہوں نے ہر ظلم سہہ لیا، برسوں کی قید کاٹ لی لیکن اصولی سیاست پر آنچ نہ آنے دی۰ یہ ہیں قومی سیاست کا سرمایہ، وہ نہیں جو امتحان پڑتے ہی خس وخاک ہو گئے۰
"آئین آرٹیکل 184 کے تحت کارروائی کا اختیار سپریم کورٹ کو دیتاہے۰چھ ججوں نے(آئینی تقاضے کے بر عکس)یہ عدالتی اختیار فرد واحد ، چیف چسٹس کو سونپ دیا۰ پارلیمنٹ نے قانون سازی کے ذریعے فرد واحد کا یہ اختیار تین رکنی کمیٹی کودے دیا ۰کیا۰چیف جسٹس کو اذاتی مفاد سے متعلق کیس سننا چاہئیے؟"
27 جون کوفرانس میں پولیس کے ہاتھوں جوان کی ہلاکت کے بعد ہنگاموں میں ملوث 3600 افراد گرفتار ہوئے۰ فوری سماعت کی عدالتیں ہفتہ وار چھٹیاں ختم کر کے اوور ٹائم لگانے لگیں۔ سماعت ایک ہی دن میں تمام ہو جاتی ہے۔ کڑی سزائیں سنائی جا رہی ہیں۰ اس ہنگامہ آرائی کو ابھی دو ہفتے بھی نہیں گذرے۰
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ "صدر نے تحریک عدم اعتماد کے بعد قومی اسمبلی تحلیل کر کے غیر آئینی اقدام کیا جو غداری کے زمرے میں آتا ہے" موا��ذہ تو نامکمل پارلیمنٹ کی وجہ سے ممکن نہیں لیکن صدر علوی کواتنے واضح عدالتی فیصلے کے بعد ریاستی وقار کی خاطر بلا تاخیر مستعفی ہو جانا چاہیئے۔
2017 سے شروع ہونے والے بے بنیاد جھوٹے مقدمات کا باب بند ہو گیا۰نوازشریف سرخرو ٹھہرا۰ 2017 سے شروع ہونے والے زوال،مہنگائی،غربت، بے روزگاری اور انتشار کا باب انشااللہ 8فروری کو بند ہو جائے گا جب عوام خود پر ٹوٹنے والے عذاب کا دو ٹوک فیصلہ اپنے ووٹ کے ذریعےسنائیں گے۔
صدر کو پارلیمنٹ کا حصہ نہ رکھنے کے بارے میں کوئی تجویز زیر غور نہیں۰ نگران حکومتوں کا نظام ختم کرنے کا فیصلہ بھی نہیں ہوا۔مناسب ہوگا کہ منشور کے باضابطہ اعلان کے لئے 27 جنوری تک انتظار کر لیا جائے اور حساس معاملات پر قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔
ایک تھا بادشاہ۰وہ اپنی خدائی بچانے کے لئے بچوں کو پیدا ہوتے ہی قتل کر دیتا تھا۰ ایک تھی عدالت۰ وہ اپنی دھونس جمانے کے لئے قانون کو جنم لینے سے بھی پہلے پارلیمنٹ کے پیٹ میں ہی قتل کر دیتی تھی۰ عدل،زندہ باد
"بے شک آرمی ایکٹ سے گریز مناسب ہے۰ سوال یہ ہے کہ عدلیہ کی طرف سے فوری رہائی اور مستقبل کے جرائم کی بھی پیشگی ضمانتوں کے بعد فوجی تنصیبات اور دفاعی علامتوں کی تباہی اور بے حرمتی
کرنے والوں کا محاسبہ کیسے کیا جائے؟ عدلیہ خود آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کا ٹھوس جواز پیدا کر رہی ہے "
کیا معزول اور مفلوج گورنر پنجاب کی آرمی چیف سے مداخلت کی دہائی، آئین سے کھلی بغاوت نہیں ؟کیا پاگل پن کی حدوں کو چھوتے ان مسخروں کو اس خط کا کوئ ایسا دو ٹوک جواب ملے گا جو مسلسل آئین کو بازاری تماشا بنا دینے والوں کو لگام ڈال سکے؟
عزت مآب جسٹس قاضی فائز عیسی نے8فروری کے انتخابات کو پتھر پر لکیر قرار دیتے ہوئے میڈیا کو تنبہیہ کی تھی کہ انتخابات پر شکوک وشبہات نہ اٹھائے جائیں لیکن اچانک انتخابات میں تاخیر کے نام پر میڈیا سرکس لگا دیا گیا ہے۰ شاید یہ شور شرابا ابھی بارگاہ عدل تک نہیں پہنچا۔
ہمارےجج صاحبان کو آئین شکن آمروں کے اقدامات ہمیشہ بہت عزیز رہے ہیں۰ اسی لئے مشرف کا بنایا گیا نیب آرڈیننس ان کے نزدیک عوام کی منتخب پارلیمنٹ کے قوانین سے کہیں زیادہ مقدس ہے۰ بندیال صاحب کا آخری فیصلہ ان کے سیاست زدہ فیصلوں میں ایک اور اضافہ کر گیا۰
"گڈ ٹو سی یو(آف) بندیال صاحب"
پی۔ٹی۔آئی ایک بار پھراستعفوں کا پنڈورا باکس عدالت میں اٹھا لائی ہے۔ پانچ ماہ گذر گئے مگر123 ارکان قومی اسمبلی میں سے کسی ایک نے بھی فیڈرل لاجز کی سرکاری رہائش گاہ خالی نہیں کی ۔ان گیارہ نے بھی نہیں جن کے استعفے منظور ہو چکے اور دعوے ہیں ریاست مدینہ کے ۰ ماشااللّہ
دستور سازوں کی محنت و ریاضت سے تیار کئے گئے آئین کو مسخ کر کے من پسند فیصلے کی خاطر مرضی کا آئین لکھنے کا نتیجہ یہی ہوتا ہے۰ روز نیا آئین لکھنا پڑتا ہے، روز نئی تشریح کرنا پڑتی ہے کیونکہ غلطی کبھی بانجھ نہیں رہتی، انڈے بچے دئیے چلی جاتی ہے اور انصاف کے ایوان تماشا بن جاتے ہیں۰
الیکشن "دھاندلی" والوں پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرنے والے بانی پی ٹی آئی،پاکستان کو دیوالیہ کرنے کے جتن کرنے، 9 مئی کی شرمناک بغاوت کرنے اور وطن پر جانیں نچھاور کرنے والے شہیدوں کی مسلسل توہین کرنے والوں کے لئے بھی کوئ سزا تجویز کر دیں"
تحریری آئین اور قانون کے ہوتے ہوئے سب سے بڑی عدالت، سپریم کورٹ آف پاکستان کا ،یونین کونسل یا فیملی کورٹ کی مصالحتی کمیٹی اور گاؤں کی پنچایت کی سطح تک آ جانا اور اس پر جج صاحبان کا فخر بڑا المیہ ہے ۰ آئین و قانون کی پاسداری کے بجائے فریقین کی دلداری عہد حاضر کا نظریہ ضرورت ہے۰
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اختیارات سلب کر کے اسے بیورو کریسی کا ماتحت ادارہ بنا دینا، اعلیٰ تعلیم کے مقاصد اور مفادات کے سراسر خلاف ہے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کے چئیرمین کی حیثیت سے میراحکومت کو مشورہ ہے کہ مجوزہ ایچ ای سی بل واپس لے کریہ معاملہ آنے والی حکومت پر چھوڑ دیا جاے
لاہور میں منعقدہ تین گھنٹوں کے طویل اجلاس میں سینئر قیادت کو مسلم لیگ ن کے انتخابی منشور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ 36 اہم شعبوں میں سے 30 کی سفارشات کی حتمی منظوری دے دی گئی۔ باقی شعبوں کے لئے مشاورتی اجلاس پیر، 15 جنوری کو ہو گا۔
سپریم کورٹ میں سارے کیس نچلی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی شکل میں آتے ہیں۰ آرٹیکل 184/3 کے تحت سپریم کورٹ سزا دینے والی پہلی عدالت ہوتی ہے۰کسی اپیل پر اپنے فیصلے پر نظر ثانی بجا، لیکن سزا دینے والی پہلی عدالت کے طور پر اپیل کا حق نہ دینا آئین کے آرٹیکل 10A کی کھلی توہین ہے
خود ساختہ ترجمان خود صدر کے موقف کی نفی کر رہے ہیں۰ صدر واضح کر چکے کہ "۱: میں نے دونوں بلوں پر کوئی اعتراض نہیں لگایا ۲: دونوں بل مقررہ دس دنوں میں واپس نہیں گئے۰ ۳: اس غلطی سے بل قانون بن چکےہیں۰۴: اب لوگ اس قانون کے تحت سزا پائیں گے اور۵: میں ان متاثرین سے معافی مانگتا ہوں۔"
سیاسی اور معاشی ترقی کے لئے ۸ فروری کے انتخابات اور منتخب حکومتوں کا قیام ناگزیر ہے۰ نگران حکومتوں کا مزید طول ملک کو غیر یقینی حالات میں دھکیل دے گا۰انتخابات کے التوا کی افواہیں،سپریم کورٹ کے فیصلے اور واضح ہدایات کے منافی ہیں۰ ایسی ہر کوشش لا تعداد نئے آئینی مسائل جنم دے گی۰
مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نواز شریف نےآج اپنے دفتر میں صحافیوں اور مقامی کارکنوں سے الوداعی ملاقات کی۔ جذباتی مناظر کے بعد کارکنوں نے گرم جوش نعروں سے اپنے لیڈر کو الوداع کہا۔
بحرانوں سے نکالنے والی عدلیہ خود بحرانوں میں گھر چکی ہے۔ اسباب خارجی نہیں،داخلی ہیں۰ وقت آگیا ہے کہ پارلیمنٹ بلا تاخیر موثر کردار ادا کرے۔ عدل کے ایوانوں میں زلزلے بپا کرنے والی جانی پہچانی وجوہات دور کرنے کے لئے فوری قانون سازی ناگزیر ہو گئی ہے۔
الیکشن ملتوی کرنے کی نام نہاد قرارداد ،سینیٹ میں موجود کسی جماعت کی نمائندگی نہی�� کرتی۰ 100کے ایوان میں سات آٹھ سینیٹرز کی رائے کو ایوان بالا کی رائے قرار نہیں دیا جاسکتا۰ مسلم لیگ ن نہ تو اسے سینیٹ کی آواز سمجھتی ہے، نہ ہی انتخابات کا التوا ملکی مفاد میں خیال کرتی ہے۔
"پہلے آرٹیکل 63/1 کی غلط تشریح کی۰مرضی کا آئین لکھا۰پنجاب اسمبلی تحریک انصاف کی گود میں ڈالی۔وزیر اعلی اور ارکان کی مرضی کے خلاف عمران خان نے اسمبلی توڑ دی۰ آئین نویسی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست سنی نہیں جارہی جو فساد کی جڑ ہے۰ضد یہ کہ 90 دن میں الیکشن کراؤ جو کب کے گذر بھی چکے"
عمران خان سپریم کورٹ سے صرف اپنے مارچ کے سامنےرکاوٹیں کھڑی نہ کرنے، گرفتاریاں نہ کرنے، پولیس استعمال نہ کرنے اور ڈی چوک میں آنے کی ضمانت ہی نہیں ، یہ عدالتی فیصلہ بھی چاہتے ہیں کہ عوام ہر حال میں بیس لاکھ کی تعداد پوری کریں ورنہ پوری قوم توہین عدالت کی مرتکب ہو گی۰
محترم علوی صاحب! اگرجمہوریت کی کم نصیبی نے آپ کو اس منصب پر بٹھا ہی دیا ہے تو خدا را پست پارٹی سیاست کی ملامت سے اوپر اٹھ کر وفاق کی علامت بنیے۰ حکومت کی ہر سمری اور پارلیمنٹ کاہر قانون مسترد کرنے کے بجائے چھوڑیے صدارتی محل اور اپنے لیڈر کی بستر مرگ پر پڑی سیاست کا کچھ کیجئیے۰
آئین بنانے والے عظیم قانون سازوں کے وہم و گمان میں بھی نہ تھاکہ نصف صدی بعد صدر اور گورنر جیسے عہدوں پرایک ایسا گروہ قابض ہو جائے گاجو آئین،روایات اور اخلاقیات کی توہین میں کسی بھی حد تک گرسکتا ہے۰ اس فسادی ذہنیت کا راستہ روکنے کے لئے آئین میں تبدیلیاں ناگزیر ہیں۰
منفی قیاس آرائیاں کرنے والے تھوڑا انتظار کر لیں۰ نواز شریف نے JIT اور عدالتوں میں سینکڑوں پیشیاں بھگتیں۔ ہمیشہ قانون کی پاسداری کی۔کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے ۰ وہ انشا اللہ اب بھی وطن واپس پہنچ کر تمام قانونی تقاضے پورے کریں گے۔
۹۰ دن میں انتخابات کی شق غیر موثر ہوچکی۰ اب آئین کے آرٹیکل ۲۵۴ کے تحت جب بھی انتخابات ہوئے، وہ درست اور آئینی سمجھے جائیں گے۰ پی ٹی آئی محض نئی تاریخ نہیں مانگ رہی،یہ مطالبہ بھی کر رہی ہے کہ اسکی خاطر پی ڈی ایم تین اسمبلیاں قتل کردے کیونکہ دو اسمبلیاں توڑنے سے اسکا کام نہیں بنا۰
*ممکن ہے عمران خان تک عدالتی حکم نہ پہنچا ہو۔ * شاید درختوں کو آگ آنسو گیس کا اثر ختم کرنے کے لئے لگائی گئی ہو۔ *ہجوم چارجڈ اور لیڈر کے بغیر تھا۔ *ورکروں کا کوئی ایجنڈا نہیں ہوتا۔ سپریم کورٹ میں یہ دلائل عمران خان کے وکیل کے نہیں، خود عدالت عظمی کے ہیں۔
سینیٹ میں پیش کی جانے والی مختلف قراردادوں پر مسلم لیگ(ن) کا موقف دوٹوک اور واضح ہے۰ ایسی ہر قرارداد کی بھرپور مخالفت کی جائے گی جس کا مقصد کسی بھی بہانے انتخابات کو 8فروری سے آگے لے جانا ہو۰ عوامی مسائل کے حل اور سیاسی استحکام کے لئے بروقت انتخابات ضروری ہیں۰
مسلم لیگ(ن) کا منشور عوام کے مسائل کے حل اور ان کی امنگوں کی ترجمانی کا عہدنامہ ہو گا۰ آئیے اپنے کل کی بہتری کے لئے آپ خود بھی اس مشق میں شریک ہوں۔ کے ذریعے اپنی رائے دیجئے،مشورہ دیجئے کہ آپ کی حکومت کو آپ کے لئے کیا کرنا چائیے؟
تاریخ کا سب سے بڑا سچ یہ ہے کہ جھوٹ بے اولاد نہیں رہتا۰انڈے بچے دیتا چلا جاتا ہے۰ ایک جھوٹ چھپانے کے لئے مسلسل جھوٹ بولنا مجبوری بن جاتی ہے۰ تازہ خبر یہ ہے کہ توشہ خانہ فروشی سے کروڑوں کے منافع میں سے صرف تیس لاکھ بنی گالہ سڑک پر لگے۰ انتظار فرمائیے! ایک اور انڈے،ایک اور بچے کا!!
پورٹل سے ہزاروں پاکستانیوں کی آرا کے بعد مسلم لیگ ن کے انتخابی منشور پر مشاورت کے لئے ۹ جنوری کو لاہور میں قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف کی سربراہی میں خصوصی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں صدر مسلم لیگ ن محمد شہباز شریف کے علاوہ مرکزی قائدین منشور کے مسودے کی حتمی منظوری دیں گے۔
عمران خان کے تازہ فرمان کے مطابق اب اعلی فوجی تعیناتیوں کے لئے بنی گالہ سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینا ہوگا۔کیونکہ آرمی چیف بننے کی اہلیت رکھنے والے کچھ سینئر جرنیل ایسے بھی ہیں جو محب وطن نہیں۔کیا پاکستان کے کسی کھلے دشمن نے بھی کبھی ایسا الزام لگایا ہے؟
اخلاق سے عاری جو لوگ مریم اورنگزیب کو مسجد نبوی اور روضہ رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ہمسائیگی میں گالیاں دینے سے نہیں شرمائے،ان کے لئے لندن کے کافی ہاؤس کی کیا اہمیت؟ کیا خاردار فصل بوئی ہے “ ریاست مدینہ “ کے علمبردار نے!!
آج عمران خان نے جو کچھ مریم کے بارے میں کہا اس کی مذمت کے لئے میرے پاس کوئی لفظ نہیں۰ کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا کہ اسلامی قدروں،تہذیب اور اخلاق سے عاری کوئی سخص ذلت،پستی اورگراوٹ کی ان حدوں کو بھی چھو سکتا ہے۰
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے وکلا کا 25 لاکھ کے سونامی کے لئے دس ہزار کی گنجائش رکھنے والی گراؤنڈ پر اصرار کیوں؟
بھرم تو کھلنا تھا اک دن سو کھل گیا آخر
اسی لئے تو کہا تھا کہ اپنی حد میں رہو
آئی ایس پی آر کو بار بار وضاحت کی کیا پڑی ہے؟ جب عمران خان نے کہہ دیا کہ سازش ہوئی تو ہزار تردیدیں اور وضاحتیں آئیں،وہ اب ساری عمر اپنی مرحوم سیاست کے مزار پر یہی قوالی کرتے رہیں گے۰چار سالہ ناکام و نامراد حکمرانی کی پردہ پوشی کے لئے کوئی بہانہ تو چاہئیے نا۰۰
خان کو بیٹوں سے فون کی اجازت،اچھی بات۔نواز شریف کو بیگم کلثوم کی حالت بگڑنے کی خبر نیب عدالت سے نکلتے ہوئے ملی۔اڈیالہ جیل حکام سے التجا کے باوجود اسے جاں بہ لب بیگم سے بات کی اجازت نہ ملی۰ذرا دیر بعدیہی لوگ بتانے پہنچ گئے”بیگم صاحبہ کا انتقال ہو گیا ہے"
کسی کی آنکھ میں شرم کی نمی…
جو ہونا تھا ہو چکا۰ عمران خان اپنے اطاعت گذار کارکن کو طلب کر کے صرف شکست خوردہ انا کی تسکین چاہتے ہیں۰ صدر علوی کو پچہتر سالہ تاریخ کی منفی روایت کا مہرہ بنتے ہوۓ ہزار دفعہ سوچنا چاہئیے تھا۰
آج کے روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والا کالم ،یاران وطن، بعنوان “ مفتاح اسماعیل سے معذرت کے ساتھ” ٹوکیو میں مقیم ، جنگ کے نامہ نگار، محمد عرفان صدیقی کا تحریر کردہ ہے۔ یہ تحریر مجھ سے منسوب نہ کی جائے۔
Senate committee on human rights visiting Adiala Jail was told that an appeal of a prisoner sentenced to death by Session Court takes ten years to reach the Supreme Court . How lucky are those who file application at night and seven member bench starts hearing early next morning.
179 دنوں میں عمران خان سے 65 افراد کی 976 ملاقاتوں،30 لاکھ روپے سے زائد کھانے اورخصوصی رہائشی یونٹ پر ایک کروڑ روپے کے اخراجات کے بارے میں حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔
کیا کوئی تصور بھی کر سکتا تھا کہ کسی خلیفہ نے بیت المال سے اونے پونے داموں خریداری کر کے مدینہ کے بازار میں بیچ کر نفع کمایا ہو؟ وہ تو شہد کی ایک بوند کے لئے بھی شوری بلاتے تھے۔ یہ کیسی ریاست مدینہ ہے کہ بیت المال کے محافظ نے چوراہوں میں چھابڑی لگا لی اور کاروبار بنا لیا۔
کارکردگی چھوڑیں ،یہ دیکھیں کہ عمران خان،اسد قیصر اور قاسم سوری نے کس طرح آئین اور اخلاقیات کی دھجیاں بکھیریں پنجاب اسمبلی کو کس طرح اکھاڑا بنایا۰گورنر چیمہ کیا گل کھلا رہے ہیں اور صدر علوی کیا سنہری تاریخ لکھ رہے ہیں۰ یاد رکھیے! ان سب نے آئین سے وفاداری کا حلف اٹھا رکھا رکھا ہے۔
@Matiullahjan919
معذرت مطیع! جواب میں تاخیر ہو گئی۔ آپ نے بالکل درست کہا۰ صدر نے تو بل کسی دراز میں ڈالے رکھے، میرا بل ۲۱ جون ۲۰۲۲کو بذریعہ وزیر اعظم آفس بھیجا گیا جو چودہ ماہ سے لاپتہ ہے۔ کسی کو اس کی بازیابی کی فکر نہیں لیکن میں آپ کے تعاون سے تعاقب جاری رکھوں گا۔ انشا اللہ
۰۰۰وزیر اعظم پھانسی لگے، وزیر اعظم قتل ہوئے،وزیر اعظم ہتھکڑیوں میں جکڑ کر نامعلوم زندانوں میں ڈال دئیے گئے۰۰۰کبھی نعرہ نہ لگا کہ فوج تباہ ہو جائے گی، پاکستان تین ٹکڑے ہو جائے گا،ایٹمی اثاثے چھن جائیں گے۰۰
سینیٹ میں تقریر