بیٹے کو تنبیہ کی کہ وہ کل روزہ نہیں رکھے گا کیونکہ اس کی فزیکل ایجوکیشن کی کلاس ہے کل۔ ابھی دیکھا کہ سونے سے پہلے اس نے میرے بیڈ پہ یہ نوٹ لگا دیا۔ بچوں کا روزے رکھنے کا شوق دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔
یہ تصویر تمام ان خواتین کے نام جو سمجھتی ہیں کہ شادی اور بچوں کے بعد تعلیم اور کرئیر کے دروازے بند ہو جاتے ہیں۔ یقین کیجیے بس محنت اور لگن چاہیے اور آپ کچھ بھی کر سکتی ہیں حالات چاہے جو بھی ہوں۔ کیونکہ اگر میں کر سکتی ہوں تو کوئی بھی کر سکتا ہے۔
ن لیگ پہ تنقید کروں تو یوتھیا، پی ٹی آئی پہ کروں تو پٹواری اور دونوں پہ کروں تو جیالا۔ مذہب پہ سوال اٹھاوں تو کافر، فوج پہ کروں تو غدار، معاشرے پہ بات کروں تو خونی لبرل، حقوق پہ بات کروں تو عورت مارچ والی۔ارے بھائی کسی لیبل کے بغیر کیا میں سمجھدار انسان نہیں ہو سکتی؟؟🤔
ان کا اعتماد سے پلاسٹک اس طرح پھینکنا ظاہر کرتا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی اور اس کے نقصانات کا ان کو کوئی اندازہ نہیں۔یہ وہ عمومی رویہ ہےجس کا خمیازہ ہماری زمین بھگت رہی ہے اور ہمیں اس کا نہ احساس ہے نہ دکھ۔افسوس!!
میری انگلش (گوری) ہمسائی رمضان میں ہمیں افطاری بھجواتی ہے۔ہر دوسرےدن مجھےمیسج کر کےمیراحال پوچھتی ہےاور فکر کرتی ہےکہ کہیں روزےکی وجہ سے میری طبعیت خراب تو نہیں ہوئی اورعید پہ میرے بچوں کو عیدی بھجواتی ہے۔ محبت اور انسانی ہمدردی مذہب اور قومیت سے مبرا ہو تو کتنا خوبصورت جذبہ ہے۔
والدین بیٹی کو رخصت کرتے وقت اگر 5، 10 سال کی گارنٹی والی اپلائینسس کے بجائے بیٹی کو اس کی پسند کا شریکِ حیات دینے کا اہتمام کر لیں تو اس کی زندگی زیادہ سکون اور خوشی سے گزرنے کی توقع کی جا سکتی ہے۔
میرے ایک جاننے والے کے گھر گاوں والے بندوق لیکر قتل کرنے کو دوڑے، قصور یہ تھا کہ اس نے خادم رضوی کا ایک پوسٹر پھاڑا۔بڑی مشکل سے بچ بچاو کروا کر لڑکے کو گاوں سے دور بھیجا گیا۔اب یہ عالم ہے کہ تحریکِ لبیک لکھے ہوئے پوسٹر کو پھاڑنا بھی توہینِ مذہب میں شامل ہے۔
بھائی کو لڑکی پسند آئی بہن کو معلوم ہوا بہن نے امی کو بتاکر بھائی کا رشتہ اس لڑکی سے کرادیا
بہن کو ایک لڑکا پسند آیا بھائی کو معلوم ہوا اگلے دن بہن کی لاش کمرے سے برآمد ہوئی۔
جب پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ اپنی ہی ریاست کے خلاف سینوں پر بم باندھ کر مرنے کو تیار ہو جائیں تو ریاست کو غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کوتاہی کہاں ہوئی ہے۔
ذہین عورت کے ساتھ آپ چائے تو پی سکتے ہیں باتیں بھی کر سکتے ہیں مگر اُسے جیون ساتھی بنانے کی ہمت نہیں کر سکتے کیوں کہ ذہین عورت کی موجودگی میں آپ کی سوچ کی چڑیا پر نہیں مار سکتی۔
(امرتا کے امروز کے ایک انٹرویو سے اقتباس)
میں آج سے بشریٰ بی بی، مریم نواز، عاصمہ شیرازی یا کسی بھی اور خاتون یا مرد کے لیے گالی یا غلیظ الفاظ استعمال کرنے والے یا ٹرینڈ کا حصہ بننے والے اکاونٹ کو انفالو کر دوں گی چاہے وہ میرے کسی دوست کا ہی کیوں نہ ہو۔
وہ احمدی مسلمان تھا یا کافر اس کا فیصلہ خدا کو کرنے دیتے۔ خدا نے اس فیصلے کے لیے قیامت کا دن رکھا مگر خدا کا اختیار ہاتھ میں لیے ظالم بھیڑیوں نے ان معصوم بچوں کے باپ کو مذہب کے نام پہ قتل کر کے قیامت سے پہلے ان کے گھر قیامت برپا کر دی۔
پاکستانی میڈیا سے درخواست ہے کہ تھوڑی سی شرم کر لیں اور تھوڑی سی انسانیت دکھائیں۔ ان لوگوں سے جو اپنے پیاروں کے لیے سوال لے کر آئے ہیں ان کے ساتھ کچھ ہمدردی کا مظاہرہ کریں۔ اگر یہ نہیں کر سکتے تو ماہ رنگ سے مذمت کروانے سے پہلے جو سوال وہ کر رہی ہے ان کے جوابات دیں۔
300راشن کے بیگز آرڈر کیے۔ایک بیگ 7000 کے حساب سے 21 لاکھ بل بنا۔جس دوکاندار سے آرڈر کیا جب اس کو پتہ چلا کہ یہ سیلاب زدگان کے لیے ہے تو 300راشن کے بیگز(21 لاکھ کا راشن) انھوں نے اپنی طرف سے ڈال کر 600بیگز ڈیلیور کیے۔یہ دنیا ان لوگوں کی وجہ سےچل رہی ہے۔
@Advjalila
@DadShahMengal
میرے پینڈو بچوں نے دو سال پہلے اپنے پنڈ کے وزٹ میں خوبصورت پتھر جمع کرنا اور جانوروں کے ساتھ کھیلنا بہت انجوائے کیا۔ ان سے اگر دنیا میں کسی بھی ملک میں جانے کا پوچھیں تو وہ پاکستان اپنے پنڈ، اپنے گاوں جانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔
کسی خاتون کی فوتگی کے بارے میں پوسٹ دیکھی۔ جس میں لکھا تھا بنتِ فلاں، زوجہ فلاں، والدہ فلاں کی وفات ہو گئی۔ آج گھر والوں کو وصیت کی کہ میری وفات کا اعلان میرے نام کے ساتھ کیا جائے۔ میں اپنے نام کے ساتھ جینا اور اس پہچان کے ساتھ مرنا چاہتی ہوں۔
آج کے دن ایک ذہین شخص مذہبی منافرت کا شکار ہوا۔ الگ فرقہ اتنا بڑا جرم تھا کہ ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کی گئی اور پوسٹ مارٹم کے وقت ان کے جسم سے پینتالیس گولیاں نکلیں۔
سفر تو خیر کٹ گیا
میں کرچیوں میں بٹ گیا
(محسن نقوی)
میں جب کسی بیٹی کو اپنی ماں کے ساتھ بھرپور وقت گزارتےدیکھتی ہوں تو بہت رشک کرتی ہوں۔میں نے اپنا وہ وقت جب ان کے پاس تھی،اپنے خواب پورے کرنے میں صرف کیا اور اب میں ان سےدور ہوں تو تحائف کی صورت میں وہ کمی پوری کرنےکی کوشش کرتی ہوں۔ مگر تحائف بھلا انسان کا نعم البدل کیسےہو سکتےہیں؟
گھر کے جس کمرے میں سب سے زیادہ رونق ہوتی ہے وہ ماں کا کمرہ ہوتا ہے۔ ہمارے لاونج میں بھی بچے سارا صوفہ چھوڑ کر اس بکری کے بچے کی طرح میرے ساتھ بیٹھنا پسند کرتے ہیں اور اکثر اوقات اسی بات پہ انکی لڑائی ہوتی ہے۔ باپ سے پیار کی بھی اپنی اہمیت ہے مگر ماں کے لمس کا نعم البدل کوئی نہیں۔
یاد دہانی!!
پریانتھا کمار کی موت کو ایک سال ہو گیا ہے۔ اور ہم آج بھی نفرت اور شدت پسندی کے اسی مقام پہ کھڑے زہر اگل رہے ہیں جہاں ایک سال پہلے تھے۔ نہ کوئی بہتری آئی ہے اور نہ ہی اُمید ہے۔
تقدس اور حیا کا بوجھ اتنا ڈالا کہ سانس لینا مشکل بنا دیا۔ زندگی تو جہنم بنائی ہی کفن کا اہتمام بھی خوب کیا جو زندہ لاش کو چلتے پھرتے پہننا لازم تھا۔ ہائے ہم خواتین!!
بھائی کو لڑکی پسند آئی بہن کو معلوم ہوا بہن نے امی کو بتاکر بھائی کا رشتہ اس لڑکی سے کرادیا
بہن کو ایک لڑکا پسند آیا بھائی کو معلوم ہوا اگلے دن بہن کی لاش کمرے سے برآمد ہوئی۔
قطر آئیرپورٹ پر میں اپنے شوہر کے ساتھ اگلی فلائیٹ جو اسلام آباد کے لیے تھی انتظار کر رہی تھی۔ ایک شلوار قمیض میں صاحب مجھے انگلش ڈریس میں ملبوس دیکھ کر گھورنا اپنا حق سمجھنے لگے۔ اعظم کے کچھ کہنے سے پہلے ہی میں نے خاصی اونچی آواز میں ان صاحب سے پوچھا کہ وہ مجھے کیوں گھور رہے ہیں؟
From what I've observed, there is an increasing number of men in Islamabad who stare at women for no reason compared to other major cities. It is important to display public service messages in public areas ,and educate people about basic ethics.
بلاوجہ دوسروں کو گھورتے ہوئے آپ
میرے دو بچے ہیں جن سے مجھے بہت محبت ہے اس کے باوجود میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتی کہ عورت کی تکمیل اس کے ماں بننے کے بعد ہی ہوتی ہے۔ ہر عورت بچوں کے ساتھ یا بچوں کے بغیر بالکل مکمل ہے۔
@iqrarulhassan
یہ ہم سب خواتین کے لیے آج مشکل دن تھا۔ اللہ اس کو ہمت دے کہ یہ آخر تک اپنے کیس کی پیروی کرے اور اس واقعہ میں شامل ہر ہاتھ سزا کا مستحق ٹھہرے۔
آج مجھے لگا میں سرخرو ہوئی!!!
مقدس اوراق کی بےحرمتی کے الزام میں قتل کیے جانے کی خبر سن کر میرا دس سالہ بیٹا بولا " اگر سزا دینی ہی ہو تو یہ دیں کہ ایک بار سارا قرآن ترجمعے کے ساتھ پڑھنا لازم کر دیں، شائید جو نفرت دل میں ہو وہ ختم ہو جائے۔ جان سے مارنا تو ظلم ہے"
#MianChunnu
اس گھٹیا آدمی کے مطابق جن خواتین کو طلاق ہوتی ہے وہ وفادار نہیں ہوتیں اس لیے مرد انہیں چھوڑ جاتے ہیں۔ یعنی طلاق کی صورت میں قصور مرد کا نہیں خاتون کا ہوتا ہے۔ میں پھر اپنے الفاظ دہراوں گی کہ مجھے ان خواتین سے شدید ہمدردی محسوس ہوتی ہے جو اس جیسے گھٹیا انسان کو پسند کرتی ہیں۔