اس تصویر نے جہاں کئی محب وطنوں کو بہت زیادہ تکلیف پہنچائی ہے وہاں ایک پہلو یہ ہے کہ آج قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی ہمدردیاں پی ڈی ایم کے ساتھ اور تحریک انصاف کے خلاف ظاہر کردی ہیں اب سپریم کورٹ کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق نہ تو کبھی وہ ان تیرہ جماعتوں کا کوئی کیس سن سکتے ہیں اور نہ تحریک
آج یہ ڈنڈوں سے لیس تقریباً دو ہزار کالی وردی والے ایف سی اہلکار جوڈیشل کمپلیکس کمپاؤنڈ کے اندر موجود تھے خان صاحب کے آنے اور کیس کی سماعت کے انتظار میں ان میں سے زیادہ تر سے گفتگو کا موقع ملا سوال ایک تھا کون سی جماعت کے ووٹر ہو جواب تقریباً ایک ہی تھا کہ جو آرہا ہے اسی کے ووٹر
جیل اتھارٹیز نے مجھے قرآن پاک مہیا کیا جو میرے لیے سب سے خوشی کی بات ہے میں قرا ن پاک کی تلاوت ومطالعہ کر رہا ہوں جو مجھے یہاں رہنے کی طاقت اور ہمت دے رہا ہے
باقی جو تکالیف ہیں وہ میں برداشت کروں گا لیکن مجھے غلامی قبول نہیں
عمران احمد خان نیازی کی جیل ملاقات کا احوال
میری اور عمران خان کی عمر میں کافی سے زیادہ فرق ہے توشہ خانہ ٹرائل میں عمران خان کل اور آج دو دن تقریباً چار چار گھنٹے مسلسل کھڑے رہ کر کاروائی کا حصہ بنے ، جس سے مجھے شدید تھکاوٹ ہوئی اور بعض اوقات سہارا کے کر کھڑا ہونا پڑا لیکن ستر سال کے عمران خان نے نہ تو کوئی سہارا لیا اور
عمران خان سے جیل میں پہلی ملاقات کے اختتام پر جب انہیں اپنے سیل کی طرف جانا تھا تو جیل کے انتہائی چھوٹے دروازے سے جھک کر گزرتا دیکھ کر مجھے ان کی اقوام متحدہ میں گی تقریر اور خا ص طور پر جملہ ہم صرف خدا سے ڈرتے ہیں کی عملی تصویر نظر آئی،
لیکن دل میں خلش تھی کہ میں ان سے سوال
شاہ محمود قریشی نے ہمیں بتایا ہے کہ بارہ گھنٹے ایک کرسی پر بغیر کھانا پانی دئیےبیٹھائے رکھا جاتا ہے اور تفتیش میں ایسے سوال پوچھے جاتے جن کا سائفر کیس سے کچھ لینا دینا نہیں اور ایسے کمرے میں رکھا گیا ہے جس میں کوئی میٹریس یا واش روم وغیرہ نہیں ہے ، زمین پر سویا ہو ں لیکن میں
ابسولیوٹلی ناٹ سے شروع ہونے والا آپریشن آج نکتہ عروج کو پہنچا یہی زیادہ سے زیادہ ہونا تھا ہو چکا لیکن اب یہ نیچے آئیگا اور خاتمے کی طرف جائیگا اور ہم عمران خان کو بری کروا کر واپس آزاد کروائیں گےانشااللہ
آج بشریٰ عمران خان نے بتایا کہ عمران خان کی غیر قانونی گرفتاری کے وقت زبردستی میرے بیڈ روم میں داخل ہوئے اور پورے گھر کی تلاشی لینے لگ گئے میرے اتنا کہنے پر کہ عمران خان جب گرفتاری دے رہے ہیں تو یہ توڑ پھوڑ کیوں اور یہ تلاشیاں کیوں لے رہے ہیں، جس پر انتہائی بدتمیز ی کی گئی اور
سکندر سلطان راجہ کے گاؤں چھانٹ بھیرہ سے تحریک انصاف کے امیدوار نعیم پنجوتھہ کی جیت، پورے حکقے سے بھاری اکثریت سے نعیم پنجوتھہ جیت چکے ہیں، اب دھاندلی کا باب شروع ہوا چاہتا ہے ہم بازور بازو روکیں گے انشااللہ
پانچ اگست سے شیو نہ کیے ہوئے اور داڑھی رکھے ہوئے عمران احمد خان نیازی نے اپنے وکیل کو کہا کہ میں ہزار سال بھی اس حالت میں رہ سکتا ہوں لیکن اپنے نظریات سے پیچھے نہیں ہٹوں گا
سیاسی مصروفیات کے بعد ڈیڑھ سے اڑھائی بجے شب تک ذکر اذکار و تلاوت چیئرمین تحریک انصاف کے معمولات کا حصہ ہے
ذکر اذکار کے بعد نمازِ فجر تک کا وقت چیئرمین تحریک انصاف نماز تہجد کی ادائیگی اور دعا و مناجات میں گزارتے ہیں
نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد چند گھنٹے کا آرام چیئرمین تحریک
تفصیلات جو بتائی گئی ہیں
عمران خان کو سی کلاس کی چھوٹے سے سیل میں رکھا گیاہے
کوئی سہولت نہیں دی گئی
بہت ہی برے حالات میں رکھا گیا ہے
کوئی زاتی دشمنی نکالی جارہی ہے
جج ہمایوں دلاور کو کیا جلدی تھی کہ ہائیکورٹ میں نگرانی کے فیصلے کے انتظار سے پہلے فیصلہ دے دیا، چیف جسٹس صاحب آرٹیکل 203 کے تحت وہ عدالت آپکی ایڈمنسٹریشن کے نیچے ہے یہاں سوال صرف عمران خان کا نہیں بلکہ پورے عدالتی نظام کا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ یہ عدالت اس نظام کو بچائے اور اس
خان کا یہ کہنا کہ جسٹس صاحب مجھے بولنے دیں میں اپکے سوالات کے جوابات خود دینا چاہتا ہوں جس انسان پر آپ یہ کاروائی کر رہیں اسے بھی سن لیں مگر جسٹس اطہر من اللہ کا جواب میں انکار اس ملک کی عدلیہ کی تاریخ کا سیاہ ترین لمحہ ہے
As God is my witness, I did not sign Official Secrets Amendment Bill 2023 & Pakistan Army Amendment Bill 2023 as I disagreed with these laws. I asked my staff to return the bills unsigned within stipulated time to make them ineffective. I confirmed from them many times that
شکریہ ارشد شریف
اس بچے میں اپنا آپ دکھا کر اپنے الفاظ دوبارہ ہم تک پہنچانے اور آئیندہ نسلوں کے لیے اپنی جان کا نظرانہ پیش پر تہہ دل سے شکریہ
پاکستان زندہ باد
لیگل ٹیم کی طرف سے یا زمان پارک کی طرف سے کسی ڈائری کی گمشدگی رپورٹ ہی نہیں کی گئی تو یہ ڈائری کہاں سے آگئی ، ہم تفصیلات حاصل کر رہے ہیں اور تمام زمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے
یہ خبر جس جس نے چلائی ہے ان تمام میڈیا ہاوسسز کے خلاف بھی کاروائی کریں گے اور نوٹس جاری کریں
بیرسٹر گوہر کے مطابق عمران خان کے سر میں جو ڈنڈا کل اغوا کے وقت مارا گیا اس نے خان صاحب کے سر کو زخمی کیا ہے اور زخم پر کوئی مرحم نہیں رکھی گئی اور صاف ان کے سر میں دیکھا جا سکتا تھا
ان سب تکلیفوں کے باوجود عمران خان نے جس بہادری جوانمردی اور حوصلے سے ججز کے ساتھ بحث کی اپنے
میرے شیر بہادر نعیم حیدر پنجوتھہ کو عمران خان سے ملاقات کا کہہ کر پولیس اپنی گاڑی میں بیٹھا کر جیل کے اندر لے گئی ہے
اگر ملاقات نہ بھی کرائی کم از کم وکالت نامہ ملنے کے امکانات ہیں
اس وقت کی اطلاعات کے مطابق پولیس کے پاس کوئی ایسا مقدمہ نہیں جس میں بیرسٹر حسان خان نیازی کو گرفتار کیا گیا ہو ان کا دن دیہاڑے اغوا ہوا ہے اور اس ریاستی غنڈہ گردی کی اور کوئ وجہ نہیں بس عمران خان کا ساتھ دینا ہے ، حصول انصاف ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے اور آج ہماری ماں جیسی ریاست
فیصلہ اسلام آباد میں اور پانچ منٹ میں گرفتاری لاہور میں نہ کوئی منسٹری سے اجازت نہ کوئی وارنٹ، وٹس ایپ فیصلہ ، وٹس ایپ وارنٹ اور جعلی گرفتاری
یوم سیاہ
#فکس_میچ_نامنظور
آج آڈیالہ جیل میں شعیب شاہین صاحب کے ہمراہ عمران خان سے ملاقات کے فوراً بعد بلا انتخابی نشان ملنے کے بعد سندھ سے آئے کارکنان نے سندھی ٹوپیاں پہنا کر مبارکباد دی ، سندھ کے لیے کپتان نے سپیشل پیغام بھی جاری کیا
@advshoaib66
عمران خان کوجیل میں محفوظ کھانا اور بنیادی سہولیات صفائی و ستھرائی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرسوں کے لیے رپورٹ طلب کی ہے
محفوظ کھانا بنیادی انسانی حق ہے اور عمران خان کی اہلیہ بشری بیگم کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کھانے میں زہر دیے جا سکتا ہے عمران خان کی جان کو
کل عدالت کے حکم پر اٹک جیل پہنچے تو جیل انتظامیہ سے قیدیوں کی شکایات کے ازالے کے حوالے سے بات ہو رہی تھی ، جس پر بتایا گیا کہ حالات جو بھی ہوں قیدی نمبر 804 نے کبھی شکایت نہیں کی اور ہمیں بھی کبھی ان سے کوئی شکایت نہیں ہوئی کیونکہ انہوں نے جیل کے قوانین اپنے اوپر لاگو کر
آٹھ سال پہلے آج ہی کے دن ہم نے2013 الیکشن میں تحریک انصاف کےساتھ ہونے والی دھاندلی پر عمران خان کی جانب سے چار حلقوں کا کیس عدالت سے جیتا تھا
کل بھی انشااللہ حق کی فتح ہوگی اور ہم سرخرو ہونگے
زمان پارک پر لشکر کشی تو چلیں عدالتی حکم کو پورا کرنے کے لیے کی گئی اب آج اسلام آباد میں پی ٹی آئی پر کریک ڈاؤن کون سی عدالت کا حکم ہے ؟ کسے خوش کیا جا رہا ؟ کیا لندن پلان کا پارٹ دوئم یہ ہے کہ لوگوں کی چادر چار دیوای کا تقدس پامال کیا جائے آئی جی صاحب کل عدالت میں قانون کے
ایک فیصلہ جو اسلام آباد میں 12:30 پر اعلان کیا گیا اور اسکی کاپی عدالتی اوقات کے بعد جاری کی گئی لیکن خان صاحب کو 12:50 پر لاہور میں گرفتار بھی کر لیا گیا جبکہ تحریری فیصلہ وارنٹ دونوں ہی موجود نہیں تھے
سوال یہ ہے کہ ٹرائل کے اندر تو جو جلدیاں کی گئی وہ اپنی جگہ لیکن آج کی
کل رات کو ایک بجے کے قریب قوم کے لیڈر عمران خان سے آخر ی ملاقات ہوئی تھی بظاہر چاک و چو بند تھے لیکن اچانک بات کرتے میں اٹھ کر چلے گئے کہ مجھے بخار میں ٹیبلٹ کھا لوں اور کچھ لمحات کے بعد فوراً واپس آگئے اور دوبارہ چاک و چو بند ہو کر میٹینگ کی آخر میں ہم نے خود کہا کہ آپ آرام
اعظم خان کے بارے ٹی وی پر پہلے دن بیان آیا میں خان صاحب کے ہمراہ گاڑی اے ٹی سی عدالت اسلام آباد سے نکل کر ڈسٹرکٹکمپلیکس جا رہا تھا ، عمران خان نے کہا میں یہ مان ہی نہیں سکتا کہ اعظم خان میرے خلاف گواہ بن سکتا ہے ، اسے میرے سامنے لائیں یہ ہو ہی نہیں سکتا، یہ یقین دیکھ کر میں مطمئن
نعیم حیدر پنجوتھہ کو ابھی گرفتار نہیں کیا گیا وہ ایف آئی اے انکوائری کا نوٹس موصول ہونے پر اپنا بیان ریکارڈ کرانے اور انکوائری میں شامل ہونے کے لیے ایف آئی اے آفس میں گئے ہیں ابھی انکا بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے مزید تفصیلات بعد میں دی جائیں گی
آج قدرت کانظام عمران خان کے ساتھ تھا عوام کے ساتھ ساتھ جو کردار موسم اور ہوا نے ادا کیا وہ بھی کمال تھا پولیس کی شیلنگ ہوا کی وجہ سے واپس پولیس کی طرف جا رہی تھی اس سے کورٹ اندر تک سانس لینا دشوار رہا جس سے میرے ساتھ ساتھ باقی ساتی لیگل ٹیم اور چیف آف سٹاف عمران خان شبلی فراز
جج ہمایوں دلاور کی جلدی اور تیزی سے فیصلہ کرنے کی ایک وجہ اس ہفتہ سے جج فرخ فید کی ڈیوٹی شروع ہونا بھی تھی
انصاف ہو گا بے شک اللہ سچ کو ہمیشہ فتح یاب کرتا ہے
عمران خان صاحب سے ملاقات ہوئی ہے
وہ اپنے موقف پر قائم ہیں ، ان کا کہنا تھا قوموں کی زندگیوں میں مشکل وقت آتے ہیں لیکن یہ آپ کے کردار کا امتحان ہے میں بڑی مضبوطی سے جیل کاٹ رہا ہوں اور یہ قربانی صرف اپنی قوم کے لیے دے رہا ہوں ،
آج بنی گالا عمران خان کی رہائش کی مشہور گزرگاہ جہاں اکثر واک کرتے انکی تصاویر آتی ہیں اپنے بھائی بیرسٹر عیر خان نیازی
@BarristrUKNiazi
کے ہمراہ کل کے کیسز کے متعلق بات چیت کرتے ہوئے اس جگہ کا اپنا ایک سحر ہے
عجیب روش ہے کہ سپریم کورٹ جیل میں ہونے کے باوجود عمران خان کی ضمانت ملتوی کر دیتی ہے اور ایڈیشنل سیسشن جج مسترد پر مسترد کر رہے
عدلیہ کی یہ تضحیک اور نظم و ضبط کا اتنا فقدان آج تک نہیں دیکھا گیا قانون کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے نیچے کی تمام عدالتوں پر لازم ہیں یہ مذاق بند ہونا
کل اعتراضات کے ساتھ بغیر وکالت نامہ کے اپیل نہ دائر کرنے کا فیصلہ پوری لیگل ٹیم نے بڑے بوجھل دل کے ساتھ صرف اس کیے کیاتھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہمیں ایک بار اعتراضات دور کرنے کے بعد دوبارہ جلدی سماعت کی توقع نہیں تھی کیونکہ اعتراض دور کرنے کے بعد ججز کے دستخط کے بغیر دوبارہ
کمانڈر ان چیف کے ساتھ دھوکہ کیا جانا بہت بڑا مسلہ ہے پوری قوم صدر مملکت و کمانڈر ان چیف کے ساتھ کھڑی ہے
ریاست اور تمام اداروں کا اصل امتحان اب سے شروع ہوا چاہتا ہے
کمرے میں دن کو مکھیاں اور رات کو کیڑے ہوتے ہیں
لیکن مجھے غلامی قبول نہیں میں ساری زندگی یہاں گزار لونگا لیکن جھکوں گا نہیں
عمران احمد خان نیازی سے ملاقات کے احوال
آج کافی لمبے عرصے کے بعد اڈیالہ جیل میں اپنے لیڈر عمران خان سے ملاقات ہوئی ، عمران خان نے پرتپاک انداز میں ہاتھ ملایا اور اپنے پرانے انداز میں پوچھا کیسے ہو انتظار؟ حال احوال کے بعد مبارک باد دی اور خان صاحب کو کہا کہ آپ بلکل ٹھیک کہتے تھے کہ یہ الیکشن ایک خاموش طوفان ہوگا جس میں
کھوسہ صاحب کی ملاقات ہو گئی ہے خان کا جذبہ جوان ہے ماشاللہ اس غیر انسانی سلوک کے باوجود خان عظم و ہمت کا استعارہ بن کر برداشت کر رہا ہے
اپنے کیسز سے زیادہ عمران خان کو مہنگائی اور عوام پر اس معاشی بحران کی فکر ہے
استعفیٰ عامر فاروق یا قاضی کا نہیں جو دھمکیاں دے رہے ان کا آنا چاہئیے ، ججز نے ہمت کی ہے اب قوم کی باری ہے وہ سیدھا استعفیٰ ان کا طلب کریں جو اس سب کے پیچھے ہیں
صدر نے حقیقت بیان کی اور اپنے آئینی کام میں ہونے والے دھوکے کو دنیا کے سامنے رکھا
جناب صدر آپ نے نہ آئین توڑا نہ اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور نہ ہی اختیارات سے تجاوز کیا ہے
اب جو سویلین افیسرز ملوث ہیں ان کے خلاف سول سول سروس ایکٹ کے تحت اور جو فوجی افسران ملوث ہیں ان کے
پارلیمنٹ کی آج کی قرارداد جس پر ممبران کی کل تعداد کےمحض چھٹے حصے نےدستخط ثبت کر کے تاریخ میں اپنا منہ کالا کرایا ان کی یاد دہانی کے لیے عرض ہیکہ آئین کے آرٹیکل 69 کی رو سے پارلیمانی کاروائی پر جو تحفظ تھا وہ پچھلے سال قاسم سوری رولنگ کیس میں آج کے فنکارں نے خود کھڑے ہو کر سپریم
اصلی سائفر نہ عمران خان کے پاس تھا نہ ہوسکتا تھا نہ کبھی وزیر اعظم کی دسترس میں آئے گا عمران خان کے پاس اسکی کوڈز کی تشریح شدہ کاپی آئی جو ان کے علاوہ دیگر اہم ترین عہدے داران کے پاس بھی گئی اور اس کاپی کی حفاظت بھی وزیراعظم کی زمہ داری نہیں ہوتی لہذا عمران خان پر بطور وزیراعظم
عمران خان کی تمام کیسز میں گرفتار نہ کرنے کی درخواست آج صبح سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی اور آج سپریم کورٹ نے اس پر سماعت بھی فرمائی انشااللہ کل ہمیں مکمل انصاف کی امید ہے
ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو حکم دیا تھا کہ ہماری درخواست اور خواجہ حارث کی اتھارٹی کو جانچے لیکن عدالت نے عمران خان کے اتھارٹی لیٹر کو آئی جی اسلام آباد کو دکھایا اور مشورہ مانگا کہ کیا یہ لیٹر تسلی بخش ہے
ہم نے کورٹ کو روکا اور کہا کہ یہ تسلی آئی جی نے نہیں جج نے کرنی ہے اور
یہ لفٹ کا خراب ہونا عمران خان کے کیس اور ناانصافی اور تاخیر سے توجہ ہٹانے کے کیے کیا گیا ہے
عمران خان کو اندر رکھنے کے لیے یہ سازشیں ناکام ہیں
عمران خان سے ہونے والی ناانصافی پر آواز اٹھائی جائے
تمام دوست صحت مند ہیں عمران خان سے فکسڈ میچ نامنظور
نشان گیا ہے لیکن تحریک انصاف باقی ہے قانونی طور پر پارٹی باقی ہے امیدواران تحریک انصاف ہی کے ہونگے لہذا کسی جگہ بھی مایوس مت ہوں اپنے امیدواران کا آپکو معلوم ہے بس ان کو ووٹ کریں
سائفر کیس میں تاریخ ہم سے عمران خان کا جیل میں گزارے ایک ایک پل کا حساب سود سمیت لےگی ، ایسی زلت کے بعد رسوائی ہمارا قومی مقدر بن گئی ہے، بطور قوم ہم سب عمران خان کے مجرم ہیں
دنیا کا کوئی قانون ایسے ظلم کی اجازت نہیں دیتا ، یہ کیس پوری قوم کے لیے ایک گالی ہے ، اس کیس میں کوئی بھی
عمران خان کی باقی انیس مقدمات میں ضمانتیں اس بنیاد پر خارج کی گئی ہیں کہ وہ حاضر نہیں تھے حالنکہ وہ قانون کی گرفت میں موجود تھے اور ان کا پروڈکشن آرڈر جاری کیا جا سکتا تھا
اس سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ کسی طرح سے عمران خان کا جیل کے اندر دورانیہ زیادہ سے زیادہ کیا جاسکے لیکن اس
آج مجھے پی ٹی آئی کی انتخابی کمپین کا موقع ملا ایک بزرگ نے مجھے روک کر خان صاحب کے لیے ایک پیغام دیا کہ خان کو کہنا پہلے آپ کہتے کہ گبھرانا نہیں آج ہم کہتے ہیں آپ نے گھبرانا نہیں ہم ان کو عبرتناک شکست دیں گے
عام سائلین کے تین سال سزا کے کیسز میں عدالت پہلے ہی دن سزا معطل کر دیا کرتی ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا عمران خان کی اپیل میں یہی انداز ہوتا ہے یا ان کے لیے ایک الگ طریقہ کار اپنا یا جاتا ہے اور نوٹس کیا جاتا ہے
آج جیسے ہی اٹک سے وکالت نامہ دستخط ہو کر ہمیں ملے گا اسلام آباد
خواجہ حارث نے جسٹس عامر فاروق کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ جج ہمایوں دلاور نے 12:30 تک کا ہمیں وقت دیا ہے اگر ہم نہیں گئے تو ہمارا آخری بحث کا حق بھی ختم کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا جائیگا
جسٹس عامر فاروق نے کہا آپ ہائی کورٹ میں تسلی رکھیں آپ ہمارے مہمان ہیں
لیکن مہمان کو ریلیکس کرنے کے
اٹھارہ مارچ زمان پارک عمران خان کی رہائش گاہ پر پولیس کے حملے اور لوٹ مار کے دوران جہاں خان صاحب کی والدہ کی زیر استعمال اشیا ، انکی یادگار تصاویر اور خان صاحب کے بچوں کی بچپن کی یادگار اشیا و تصاویر خراب وضائع اور لوٹاگیا وہاں عمران خان کو آئے مختلف قانونی نوٹس بھی اٹھا کر لے
دنیا کا پہلا ملک جسے اپنے ہی شہریوں کے اپنی ہی آزادی منانے سے بھی مسلہ ہے ، دفعہ 144لگا کر راولپنڈی کے شہریوں کو باہر نکل کر جشن آزادی منانے پر پابندی لگا دی گئی ہے
پاکستان زندہ باد
پاکستانی قانون کے مطابق کچھ حقوق صرف اشتہاری ملزمان کے سلب ہوتے ہیں لیکن یہاں جج ظفر اقبال نے عمران خان کو لاہور میں واقعات میں نہ صرف گنہگار بلکہ اشتہاریوں سے بھی زیادہ حقوق سلب کرتے ہوئے گرفتار کر کے ہی لانے کا حکم دیا دوسری طرف اصلی اشتہاری نواز شریف یہاں نہ صرف حکومت کر رہا
ضابطہ فوجداری کی دفعہ 366(2) کے تحت فائینل فیصلہ سناتے وقت ملزم کا عدالت میں حاضر ہونا ضروری ہے
اب اگر جج ہمایوں دلاور فیصلہ سناتا ہے تو اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی
لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کا نام ٹی وی پر چلانے پر لگی ہوئی پابندی ہٹاتے ہوئے پیمرا کو حکم دیا ہے کہ نام بھی چلائیں اور تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کویکساں ائیر ٹائم بھی دیں
Well done
@Pansota1
ضروری اعلان
اگر گالی اجازت سے دی جائے تو کوئی قانونی کاروائی نہیں اور اگر گالی نہ بھی دی جائے اور بغیر اجازت اگر صرف پر امن احتجاج بھی کیا جائے تو وہ نہ صرف دھشتگردی ہے بلکہ ملک و قوم سے سنگین ترین غداری ہے
اعلان ختم
پہلے تو اغوا ہوا تھا اب اگر اس کی حالت کچھ بہتر ہو ہی گئی تھی تو پھر گرفتار ، قوم کے بیٹے کو ایسے گرفتار کر کے جو پیغام دیا جارہا وہ خوف ہے لیکن عوام اب خاموش نہیں بیٹھے گی
جسٹس قاضی فائض عیسیٰ نے حکم دیا تھا کہ کوئی سرکاری محکمہ پرائیویٹ وکیل نہیں کر سکتا
اور الیکشن کمیشن نے پرائیویٹ وکیل کر رکھا لیکن اس سے الیکشن کمیشن کی ہمارے موکل عمران خان کے خلاف نجی و ذاتی دشمنی اور نفرت کا اظہار ہے