لاہور ایک علمی،ادبی ،ثقافتی اور مجلسی انسان سے محروم ہوگیا ۔طارق عزیز وہ خوش قسمت فنکار جس نے تمام عمر ایک ہیرو کی طرح بسر کی۔ستر پچھتر سال کی عمر میں بھی وہ سوال کا جواب سننے کے لئے جس طرح الحمرا کی سیڑھیاں بھاگ کر چڑھتے تھے ۔یہ انھی کا کمال تھا۔بارہا طارق عزیز شو میں بطور 1
مہمان شرکت کرنے کاموقع ملا۔۔ہر بار بیت ںازی کے سیمی فائنل اورفائنل میں بطور جج مدعو کرنے کے لئے خود فون کرتے تھے۔ایک بار مجھے یاد نہ رہا۔ان کے اسسٹننٹ کا فون آیا میڈم آپ کہاں ہیں ۔پندرہ منٹ بعد بیت بازی کا سیگمنٹ شروع ہونے والا ہے۔میں حیران رہ گئی کیونکہ اس وقت گھر میں کھانا 2۔
کھا رہی تھی۔اتنے وقت میں تیار ہو کر پہنچنا مشکل تھا اگرچہ جی ای او آر والا میرا گھر الحمرا سے زیادہ دور نہیں تھا پھر بھی لاہور میں شام کو ٹریفک کا جو حال ہوتا ہے۔۔میں نے معزرت کی تو اسٹنٹ کے بتانے پر طارق عزیز صاحب کا فون آگیا
ڈاکٹر صاحبہ کہاں ہم آپ کاانتظار کر رہے ہیں۔مجھے 3
حد شرمندگی ہوئی ۔۔ میں نے کہا طارق صاحب میں نہ تو مصروف ہوں نہ بیمار بس یاداشت اسے نکل گیا ورنہ دفتر سے سیدھی آپ کی طرف آجاتی ۔اگر کہیں تو اب فورا تیار ہوکر آجاؤں ۔کہنے لگے نہیں تب تک پروگرام ختم ہو جائے گا۔مگر اس واقعے کے بعد وہ باقاعدہ مجھ سے ناراض ہوگئے اور میرے کئی بار۔ 4
فون کرنے کے باوجود ان کا غصہ برقرار رہا اور انھوں نے فون اٹینڈ نہ کیا ۔پھر ایک دن میں کسی اور پروگرام کی ریکارڈنگ کے لئے ٹی وی گئی تو جی ایم کے کمرے میں طارق صاحب مل گئے۔میں نے کہا طارق صاحب میں نے غلطی تسلیم کی ہے ۔انسان ہوں بھول گئی۔پلیز میری معزرت قبول کرلیں۔وہ ہنس پڑے 5
اور کہنے لگے۔ڈاکٹر صاحبہ ہم آپ کو اپنے پروگرام کا حصہ سمجھتے ہیں۔اس دن آپ اکیلی مہمان تھیں۔پھر اس پروگرام کا جج مجھے بننا پڑا جس کا مجھے بہت افسوس ہے کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ میں اپنے پروگرام میں منصفی کروں۔بہرحال ہم نے جو بھی فیصلہ کیا طارق صاحب نے کبھی مداخلت نہ کی ۔کئی بار 6
دونوں ٹیموں کے نمبر برابر ہوجاتے۔۔ہم طارق صاحب سے مشورہ کرتے وہ کہتے ۔یہ آپ کی صوابدید ہے ۔دونوں کو برابر کر دیں یا مزید مقابلہ کروا لیں۔۔تمام کلاسیکی ادب انھیں زبانی ازبر تھا۔موقع کی مناسبت سے شعر پڑھتے ۔مزاح ان کی شخصیت کا خاصا تھا مگر مزاح میں شائستگی کا ہمیشہ 7
خیال رکھتے۔۔صرف سکرین پر نہیں بلکہ پورے پروگرام کی تیاری میں بھرپور محنت کرتے ۔یہ پروگرام پی ٹی وی کے بہترین پروگراموں میں تھا ۔اج کے تمام انعامی پروگرام طارق عزیز شو سے متاثر ہو کر شروع کئے گئے مگر ان میں علم وادب کی بجائے مزاح کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ 8/8
@Sughrasadafdr
@KlasraRauf
Our condolences on the demise of the legend
#TariqAziz
. May Allah(SWT) elevates his status in Paradise and grant him Jannatul Firdaus and forgives & overlook all his shortcomings also give great "sabar" to the family. Aamin.
@Sughrasadafdr
انااللہ وانا الیہ راجعون
اللہ کریم طارق عزیز مرحوم کی بہترین مغفرت فرمائے لواحقین کو صبر جمیل و اجر عظیم سے نوازے آمین طارق عزیز سے متعدد ملاقاتیں رہیں وہ دل درد مند رکھنے والے سچے پاکستانی تھےان کا پروگرام محض معلوماتی وادبی نہیں تھا بلکہ نسل نو میں حب الوطنی کا ذریعہ تھا