جب بھٹو صاحب نے وزارت خارجہ چھوڑ کر ایوب خان کی آمریت کو چیلنج کیا تھا، اس وقت تو شہباز گِل پیدا بھی نہیں ہوئے تھے اور یوں بھی سیاست میں ان کی عمردوسال بھی پوری نہیں ہوئی۔بھٹو کےبارےمیں منہہ کھولنے سے پہلے تاریخ ہی پڑھ لیتے۔بھٹو کی جدوجہد سے ہی عوام کوایوبی آمریت سے نجات ملی تھی۔