ڈان لیکس کی حقیقت
شاہد میتلا: کیا آپ کی طرف سے جنرل فیض کو اختیار اور طاقت دی گئی تھی؟
جنرل باجوہ : ہم پہ عمران خان کو لانے کا بھوت سوار تھا۔ ڈان لیکس کا ایشو جنرل راحیل شریف نے ایکسٹینشن لینے کے لیے بنایا تھا۔اس میں کچھ بھی نہیں تھا۔
نواز شریف سے جب ڈان لیکس پر بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ جنرل راحیل اور جنرل رضوان اختر جب بھی ملاقات کے لیے آتے تو جنرل راحیل شریف کی ایکسٹینشن کی بات کرتے تھے۔
جنرل رضوان جنرل راحیل کے سامنے نواز شریف کو کہتے کہ جنرل راحیل کو تین سال کی ایکسٹینشن دے دیں لیکن۔۔۔۔۔
راحیل شریف کے بعد وہ نواز شریف کو کہتے کہ صرف ایک سال کی ایکسٹینشن دیں۔کیونکہ ایک سال کی ایکسٹینشن کے بعد جنرل رضوان اخترکا اپنا نمبرآنا تھا۔
نوازشریف نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا تھا اور اللہ نے سازش کے تمام کرداروں کو ننگا کردیا ہے۔ اللہ کے فضل سے نوازشریف سرخرو ہوگیا ہے۔
@EngShahbazAhmad
@Ruhi_Shaheen
کل کی ساری مسلمان اشرافیہ جھوٹی مکار، اقتدار کی ھوس اور اپنے عہدوں پر مسلسل قبضہ کرنے کی خواہش کے ساتھ ، ستر پرسنٹ مسلمانوں کو کمپلسری تعلیم و ملٹری ٹریننگ سے محروم رکھ کر اپنے آپ کو عقل کلُ سمجھنے لگ جاتے ھیں ھر قیمت پر آرمی، سول سرویس ایکٹ میں ترمیم کر کے ان کے لیے سزا مقرر ھو