آئی ایس پی آر کے ماہنامہ ہلال راولپنڈی نے فروری 2020 میں انڈیا کے خلاف حامد میر کا یہ تحقیقی مضمون شائع ہوا تھا۔ سوچھنے کی بات ہے کہ ایک انڈین ایجنٹ کی مضمون اس جیسی میگزین میں کیسے شائع ہوسکتی ہے لیکن پھر بھی کچھ ٹولہ باہر بیٹھ کر پاکستانیوں پر غداری کے فتوی لگا رہے ہیں۔
@iUmarKhattak
@Muhamma62537114
ان کی تعارف کرنے کا انعام ہے مگر ان سے سوال کرنے پے سرٹیفکیٹ وہ بھی ایجنٹ یا پھر غداری والا
مگر عوام پھر بھی باز نہیں آتی کیونکہ کسی کو ملک بدر تو کرنے سے رہے اور اب تو عوام نے بھی ڈرنا چھوڑ دیا ہے
@iUmarKhattak
@HamidMirPAK
اس سے کیا ہوتا ہے، مضمون چھپنے کا مطلب یہ نہیں کہ بندہ ٹھیک ہو ۔ الفاظ کا ہیر پھیر ہے کبھی ادھر تو کبھی The Print میں اور کبھی بنگلہ دیش میں پاکستان کے خلاف ایوارڈ لیتے ہوۓ ۔
@iUmarKhattak
@HamidMirPAK
منافقوں کا بڑی دیر بعد پتہ چلتا ہے خاص کر اگر وہ بین الاقوامی منافقت کا حصہ ہوں۔ اسی لیے ہو سکتا ہے ہلال کو بھی اِسکی منافقت کا اُسوقت پتہ نہ ہو۔
@iUmarKhattak
@HamidMirPAK
فوج کے خلاف بکواس کرنے کے بعد پاکستان کے محب وطن شیروں نے فوج کا نا صرف دفاع کیا بلکہ حامد میر کو اسکی اوقات یاد کرا دی تو اب فوج کے حق میں بول کر گرفتاری سے بچ رہا ہے
@iUmarKhattak
@HamidMirPAK
یہ ایجنٹ بڑے bc ہوتے ہیں، میگزین تو چیز ہی کچھ نہیں۔ ایجنٹ اور ایجنسیوں کا تو کام ہی یہی ہے۔ تاریخ بھری پڑی ہے ایسی مثالوں سے جہاں ایجنٹ اور ایجنسیوں نے مشکل سے مشکل حصار توڑ کر حساس سے حساس معاملات تک رسائی حاصل کی ہے۔ اور پھر اس حرامی میر کو تو یہ کام وراثت میں ملا ہے😊
@iUmarKhattak
@HamidMirPAK
کسی بھی ادارے کے ایک فرد یا چند افراد کے ظلم یا نااہلی اور بے حسی کے خلاف آواز اُٹھانا غداری نہیں ہو سکتی کیونکہ ہر مُلک کے چند سیاست دان یا وزیر یا مُشیر یا جرنیل یا جج یا صحافی غدار ہو سکتے ہیں جیسا کہ ارطغرل ڈرامے اور سلطان عبدالحمید ڈرامے میں دیکھا جا سکتا ہے جو حقیقت پر مبنی
@iUmarKhattak
@HamidMirPAK
معذرت کے ساتھ حامد میر صاحب، آپ اپنی کرتوتوں سے اتنا گر چکے ہیں کہ اب آپکے پپٹس کو بھارتی مخالف مواد سے آپکی پاکستانیت ثابت کرنی پڑ رہی ہے، جس میں بھی وہ ابھی تک ناکام ہیں.