باخبرزرائع نے خبر دی ہے۔
کہ رات لندن میں واقع میاں نوازشریف کی رہائش گاہ کے باہر 5 افراد ایک ساتھ دیکھے گئے ہیں۔ کرونا وائرس کے سبب ان افراد نے منہ پر ماسک پہن رکھے تھے۔
ان افراد میں سے ایک فرد نے پہلے فون پر کچھ بات کی اور 2 منٹس بعد ہی میاں نوازشریف کے بڑے صاحبزادے حسن نواز
باہر تشریف لائے۔ حسن نواز ان 5 افراد کو بڑے پرتپاک طریقے سے ملے اور ان کو گھر کے اندر لے گئے۔
اب اندر کی کہانی یہ ہے کہ حسن نواز اور حسین نواز سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کے بعد یہ افراد میاں نوازشریف کے کمرے تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے اور جاتے ہی میاں صاحب کے پاؤں پکڑ کر
رونے لگے۔ میاں صاحب نے ان افراد کو پہچاننے کے بعد پوری قوت سے اپنی لات ان کے منہ پر رسید کرنا چاہی مگر نشانہ چوک گیا۔ میاں صاحب کے غصہ کو قابو کرنے کیلئے ان کے صاحبزادے تشریف لائے اور پھر ان سب نے ملکر نے بڑی ہی منت سماجت کے بعد میاں صاحب کو منالیا
میاں نوازشریف صاحب نے چند شرائط
رکھی ہیں۔ ذرائع بتا رہے ہیں کہ تمام شرائط کا معلوم ہونا ابھی باقی ہے تاہم جن شرائط پر سب متفق ہو گئے تھے وہ یہ ہیں:
1۔ میاں نوازشریف، میاں شہبازشریف، مریم نواز اور ن لیگ کے تمام رہنماؤں پر بنے مقدمات، الزامات واپس لے کر تمام ادارے معافی مانگیں۔
2۔ نوازشریف کو چوتھی مرتبہ وزیراعظم
پاکستان بنانے کیلئے فوری انتخابات کروائے جائیں جو کہ فوج کی بجائے پولیس کی نگرانی میں ہوں گے۔
3۔ معاہدے میں طے پا گیا ہے کہ نوازشریف کی پانچ سالہ مدت کے بعد مریم نواز آئندہ دس سال کیلئے پاکستان کی وزیراعظم ہوں گی۔ اس کیلئے انتخابات کا انعقادکروانا لازمی نہی
صرف فرضی ریفرنڈم ہو گا
4۔ پنجاب فی الفور شہبازشریف کے حوالے کیا جائے۔ شہبازشریف کسی صورت پنجاب سے دستبردار نہیں ہو سکتے۔
5۔ بلوچستان میں بھی ن لیگ کی حکومت ہو گی جبکہ خیبرپختونخوا کی سیاسی قسمت کا فیصلہ صرف اور صرف مولانا فضل الرحمن کریں گے۔
6۔ سراج الحق بلامقابلہ صدرِ پاکستان ہوں گے۔
7۔ میر شکیل ا
لرحمن پر مقدمات واپس لے کر معافی مانگی جائے۔
ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ موقع پر موجود پانچوں افراد نے شرائط من و عن تسلیم کر لی ہیں۔ ذرائع کا ٹھوس دعویٰ ہےکہ ان 5 افراد میں ایک سابق آرمی چیف، سابق چیف جسٹس، سابق چیف الیکشن کمشنر، سابق سربراہ انٹیلجنس ایجنسی اورایک سابق وفاقی وزیر
برائے قومی سلامتی شامل ہیں۔ اس کے بعد میاں نوازشریف نے اپنی جیب سے 50 روپے والا اسٹیمپ پیپر نکالا اور خالی اسٹیمپ پیپر ان افراد کے دستخط لے لئے۔ ایک اور ذرائع نے یہ بھی خبر دی ہے کہ جنوری 2021 کے پہلے ہفتے میں میاں محمد نوازشریف وطن واپس آ رہے ہیں۔ اس سے پہلے موجودہ وزیراعظم
عمران احمد نیازی مختلف بحرانوں کا سامنا کرتے دکھائی دیں گے جن میں آٹا، چینی اور بجلی کے اسکینڈلز شامل ہیں۔ دسمبر میں عمران احمد نیازی عوام سے آخری خطاب میں اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے استعفیٰ دیں گے اور کابینہ ٹوٹ جائے گی۔ سارا نظام لپیٹ دیا جائے گا۔ معروف سیاستدان جاوید
ہاشمی نگران وزیراعظم ہوں گے۔۔۔۔۔
اس کے ساتھ ہی سلیم صافی کی آنکھ کھُل گئی۔ ساتھ سوئے ہوئے حامد میر ہر بڑا کر اٹھ گئے۔ صوفے پر لیٹے ہوئے عمر چیمہ کی آنکھ بھی کھُل گئی۔ جبکہ فرش پر دری بچھا کر کروٹیں بدلنے والے حفیظ اللہ نیازی 18 اگست 2018ء کے بعد راتوں کی نیندیں اُڑنے کے سبب پہلے