سلطان صلاح الدین ایوبی کا جاسوسی کا نظام پوری دنیا کی جنگی تاریخ میں ایک مثال ہے
سلطان صلاح الدین ایوبی نے فرمایا تھا اگر آپ دشمن کا ایک جاسوس پکڑ کے مار دو تو سمجھو آپ نے دشمن کے ایک ہزار جنگجو مار دیئے
سلطان صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ کے دور میں انکا ایک جاسوس فلسطین سے واپس
آیا اور صلیبی فوج کے بارے میں مکمل معلومات دیں، سلطان نے اس کو تنخواہ کے علاوہ قیمتی تحائف دیے۔ اس پر فوج کے سپاہیوں نے اعتراض کیا ہم لوگ ہر میدان میں آپ کے ساتھ لڑتے ہیں ہمیں قیمتی تحائف کیوں نہیں دیے جاتے۔ تو سلطان نے جواب دیا۔
جب آپ لوگ لڑتے ہیں تو میں آپ کے ساتھ ہوتا ہوں
اگر آپ لوگ شہید ہو جایئں تو آپ کو یقین ہے کہ آپ کا جنازہ بھی پڑھایا جائے گا اور قبر بھی نصیب ہوگی۔
مگر میرے جاسوس میرے وہ گمنام سپاہی ہیں کہ اگر پکڑےِ جائیں تو انھیں کفن بھی نصیب نہیں ہوتا۔ یہ میری آنکھیں اور کان ہیں جن سے میں میلوں دور دشمن کو دیکھتا اور سنتا ہوں۔
اگر یہ
چاہیں تو اپنے ایمان کا سودا کر کے میرے لیےشکست کا باعث بن سکتے ہیں مگر وطن سے دور دشمن کے اندر رہ کریہ لوگ اپنا ایمان نہیں بیچتے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کے لیے اپنی جان ہر وقت ہتھیلی پہ رکھتے ہیں اس لیے یہ تم سے زیادہ انعام کے مستحق ہیں۔