سنو۔۔۔!!
.
یہ جو دنیا کا مال ہے نا
یہ مالک کائنات کی ملکیت ہے
یہ اسی طرح تمہاری پیٹھ پر لادا گیا ہے
جیسے منڈی میں جنس کی بوری مزدور پر
محض اس لئے کہ اس کو مطلوبہ
مقام و اشخاص تک پہنچاؤ
فرق صرف اتنا ہے کہ
مزدور کو مزدوری منڈی ہی میں مل جاتی ہے
اور تمہیں یوم حشر
جب مالک حساب لے گا